صوبائی نگران وزیر برائے سائنس،ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی، کھیل و امور نوجوانان ڈاکٹر نجیب اللہ نے کہا

صوبائی نگران وزیر برائے سائنس،ٹیکنالوجی و انفارمیشن ٹیکنالوجی، کھیل و امور نوجوانان ڈاکٹر نجیب اللہ نے کہا ہے کہ مقابلوں کے انعقاد سے نوجوان سائنسدانوں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے، آرٹیفیشل انٹیلی جنس کا زمانہ ہے، طلبا و طالبات مُستقبل کے آئی ٹی چیلنجوں کیلئے کمربستہ رہیں، محکمہ سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی نوجوان سائنس دانوں کو مواقع فراہم کرتا رہے گا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کالام روبو ٹیک2023 مُقابلوں کی اختتامی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔صوبائی وزیر نے کہا کہ سات ماہ پہلے میں اس یونیورسٹی کا پروجیکٹ ڈائریکٹر تھا، آج وزیر ہوں، اگر میں لکی مروت کے ایک گاؤں سے اُٹھ کے منسٹر بن سکتاہوں تو نوجوانو آپ ہمت کرو آپ وزیراعظم بن سکتے ہو۔
واضح رہے کہ یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ایپلائیڈ سائنسز سوات کے سمر کیمپس کالام میں جاری تین روزہ روبوٹک مُقابلے اختتام پزیر ہوگئے ہیں، ان مقابلوں میں پاکستان بھر سے21 تعلیمی اداروں کے 400 سے زائد طلباء و طالبات نے حصہ لیا،مقابلوں میں طلبہ نے اپنے پروجیکٹس کی نُمائش کی، طلبہ کے بنائے گئے روبوٹس کے درمیان مُقابلے بھی ہوئے جن کا انعقاد یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز سوات اور ڈائریکٹوریٹ جنرل سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے باہمی تعاون سے کیا گیا تھا۔
اس موقع پر محکمہ سائنس، ٹیکنالوجی اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے سیکرٹری ذکااللہ، یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر افتخار حُسین، ڈائریکٹر سائنس اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر تازہ گل خان، یونیورسٹی آف سوات کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر قاسم جان اور رجسٹرار انجینئر عبدالصبور بھی موجود تھے۔ مہمان خصوصی ڈاکٹر نجیب اللہ نے روبو ٹک مُقابلے جیتنے والی ٹیموں میں نقد انعامات تقسیم کئے اور پاکستان کے بڑے روبو ٹک مُقابلوں کے کامیاب انعقاد پر مُنتظمین کو داد دی۔
سیکرٹری ایس ٹی آئی ٹی ذکاء اللہ نے تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ روبوٹیک کالام مقابلوں کا انعقاد سوات یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ایپلائیڈ سائنسز، ڈائریکٹوریٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی،سوسائٹئی آف میکا ٹرانکس انجینئرز، نیشنل سنٹر آف روبوٹیکس اینڈ آٹومیشن اور خیبرپختونخوا سائنس ایجنڈا کی مشترکہ کاوش ہے۔ ان مقابلوں میں قبائلی اضلاع سمیت دور دراز علاقوں کے طلباء و طالبات کیلئے روبوٹکس پر دو روزہ تربیتی ورکشاپ کا اہتمام بھی کیا گیا۔ طلباء کے بنائے گئے روبوٹس سومو ریسلنگ، روبو فُٹسل، روبوٹیک آرمز، آف روڈ ریس، فلائنگ راکٹ، منی روبو وار اور پیپر پلان کے مُقابلوں میں حصہ لیا۔
سوات انجینئرنگ اینڈ ایپلائیڈ یونیورسٹی کے پراجیکٹ ڈائریکٹر ڈاکٹر قاسم جان نے اختتامی تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی کا کبل کیمپس جلد فعال ہوجائے گا.
وائس چانسلر سوات یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی پروفیسر ڈاکٹر افتخار حُسین نے اختتامی تقریب سے اپنے خطاب میں کہا کہ پورے پاکستان کی جامعات، سکول، کالجز اور مدارس سے طلباء و طالبات نے ان مقابلوں میں شرکت کی۔ طلباء و طالبات ایسے موقعوں پر نہ صرف سیکھتے ہیں بلکہ زندگی میں آگے بڑھنے کی جُستجو بھی پاتے ہیں۔

مزید پڑھیں