خیبرپختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان نے پارٹی قیادت اور دیگر پارلیمنٹیرینز کے ہمراہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر قائد عمران خان کی رہائی کے حق میں منعقدہ پُرامن احتجاج میں شرکت کی۔ احتجاج کے دوران شرکاء نے عمران خان، بشریٰ بی بی اور تمام بے گناہ گرفتار کارکنان کی فوری رہائی کے حق میں پُرعزم اور جوشیلے نعرے لگائے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے کہا کہ ہم بحیثیت عوامی نمائندگان، سیاسی کارکنان اور جمہوریت پسند شہری پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی غیر قانونی اور غیر آئینی حراست کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔ عمران خان نہ صرف کروڑوں پاکستانیوں کی امید کا مرکز ہیں بلکہ وہ اس ملک کی جمہوریت، آئین اور عوامی خودمختاری کی علامت بن چکے ہیں۔ ان کی گرفتاری سیاسی انتقام، بنیادی انسانی حقوق کی پامالی، اور انصاف کے اصولوں سے کھلی روگردانی ہے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ عمران خان کو فی الفور رہا کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان اس وقت پاکستان کے ہر طبقے کے دل کی آواز ہیں ان پر جھوٹے اور من گھڑت مقدمات کا مقصد صرف یہ ہے کہ انہیں عوام سے دور رکھا جائے اور پاکستان تحریک انصاف کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو روکا جائے۔ مگر ظلم کا ہر ہتھکنڈا ناکام ہوگا کیونکہ قوم جاگ چکی ہے۔صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم عدلیہ سے اپیل کرتے ہیں کہ وہ انصاف پر مبنی فیصلے کرے اگر عمران خان کو مزید دبایا گیا تو ملک میں آئینی اور جمہوری بحران مزید شدت اختیار کرے گا۔انہوں نے کہا کہ ہم پرامن جدوجہد جاری رکھیں گے اور عوامی رائے کا احترام کرنے والے ہر ادارے کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔ انصاف، آئین اور عوام کی حکمرانی کے لیے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔ صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے حالیہ وفاقی بجٹ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا، اسے عوام دشمن قرار دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ وفاقی حکومت نے غریب عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال کر ان کی زندگی مزید مشکل بنا دی ہے انہوں نے کہا کہ مہنگائی کے اس طوفان میں عوام کی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اور وفاقی حکومت کی پالیسیاں عوامی مفاد کے خلاف ہیں فضل حکیم خان نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان اور عوام عمران خان کی رہائی اور ملک میں حقیقی جمہوریت کے قیام کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کو تیار ہیں انہوں نے کہا کہ ہم عمران خان کے سپاہی ہیں اور ان کی ہر کال پر لبیک کہتے ہوئے ہر قربانی کے لیے تیار ہیں۔ احتجاج میں شریک دیگر رہنماؤں نے بھی عمران خان کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ ہم پُرامن احتجاج کے ذریعے اپنے قائد کی رہائی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔