ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے ورچوئل تعلیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا اس سلسلے میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول حیات آباد پشاور میں ایک پر وقار تقریب کا اہتمام

ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن نے ورچوئل تعلیم کا باقاعدہ آغاز کر دیا اس سلسلے میں گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول حیات آباد پشاور میں ایک پر وقار تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا شہاب علی شاہ مہمان خصوصی تھے۔ تقریب کے دیگر شرکا میں سیکرٹری محکمہ ابتدائی و ثانوی تعلیم کے علاوہ محکمہ تعلیم کے افسران اور تعلیم کے شعبے سے وابستہ ماہرین نے بھی شرکت کی۔ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر قیصر عالم نے میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ فاؤنڈیشن ورچوئل سکول کا منصوبہ سرکاری سطح پر اپنی نوعیت کا ایک منفرد منصوبہ ہے جس کے تحت سرکاری مڈل ، ہائی اور ہائیر سیکنڈری سکولوں میں اساتذہ کی کمی کو دور کرنے کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل مضامین کی تدریس کی غرض سے آن لائن کلاسوں کا بندو بست کیا گیا ہے۔ ان مضامین میں جماعت ششم سے لے کر بارہویں جماعت تک انگلش ، اردو ، سائنس ، ریاضی، فزکس ، بیالوجی اور کمسٹری کے مضامین شامل ہیں ۔ ان مضامین کے تمام اسباق نیشنل کریکلم پالیسی (NCP) اور صوبائی نصاب و سلیبس کے مطابق تیار کیے گئے ہیں تاکہ ہر بچے کو معیاری اور یکساں تعلیمی مواقع میسر ہوں ۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری تعلیم نے بتایا کہ ابتدائی طور پر صوبے کے مختلف اضلاع سے ایسے پچاس (50) سکولوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا گیا ہے جس میں طلباء کی کثرت اور اساتذہ کی کمی کو سامنے رکھ کر ان سکولوں کی مالی معاونت کی گئی ہے تا کہ آن لائن کلاسوں کے اہتمام کے لیے ان سکولوں کو بنیادی سامان کمپیوٹر، ایل ای ڈی سکرین اور انٹرنیٹ کا بندو بست کیا جا سکے ۔ انھوں نے مزید بتایا کہ آن لائن تدریس کا یہ نظام انتہائی مفید اور کم خرچ ہے جس میں کسی قسم کے تعمیراتی خرچوں کی ضرورت نہیں بلکہ تعلیم کے موجودہ ڈھانچے کو بروئے کار لا کر طلباء کو تعلیم دی جائے گی اور اس کے ساتھ ساتھ طلباء کیلئے آن لائن امتحانات کے نظام کو بھی مربوط بنایاجائے گا۔ اس نظام کے تحت طلبا کو ماہر اساتذہ کے ریکارڈ شدہ لیکچرز بھی میسر ہوں گے جس سے طلباء گھر بیٹھے بھی استفادہ حاصل کر سکتے ہیں اس حوالے سے اساتذہ کی بھی تربیت کی جارہی ہے۔چیف سیکرٹری خیبر پختو نخوا شہاب علی شاہ نے اس منصوبے کو ایک اہم سنگ میل قرار دیا جس کے تحت تدریسی نظام میں انقلاب برپا ہوگا۔
ورچوئل تدریسی عمل کے تحت طلباء اور طالبات دونوں کو تعلیم تک رسائی کے یکساں مواقع میسر ہوں گے۔ فاؤنڈیشن ورچوئل سکول کی افادیت پر مزید روشنی ڈالتے ہوئے چیف سیکرٹری نے بتایا کہ دور دراز علاقوں میں اساتذہ کی تعیناتی طلباء اور طالبات کی سکولوں تک رسائی، خواندگی کی عمر کے حامل بچوں کا سکولوں میں داخلہ اور تعلیم مکمل کیے بغیر بچوں اور بچیوں کا سکول سے خروج چند ایسے پیچیدہ عوامل ہیں جو ہمارے صوبے کی شرح خواندگی پر اثر ڈالتے ہیں۔ ڈیجیٹل تدریسی نظام ان رکاوٹوں کو دور کرے گا۔چیف سیکرٹری نے اس موقع پر امید ظاہر کی ‘ فاؤنڈیشن ورچوئل سکول کے کامیاب نفاذ کے بعد اس منصوبے کے جال کو صوبے کے دیگر تمام سکولوں تک پھیلایا جائے گا جس کے ذریعے قلیل وقت میں محدود وسائل کو بروئے کار لا کر شرح خواندگی کے اہداف کو حاصل کیا جائے گا ۔

مزید پڑھیں