ایڈیشنل چیف سیکرٹری ہوم، عابد مجید کی زیر صدارت ایم ڈی کیٹ 2025 کے انتظامات کے حوالے سے ایک اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں خیبر میڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر، متعلقہ کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، ڈی جی ہیلتھ، پولیس، ایف آئی اے، آئی بی اور سپیشل برانچ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں ایم ڈی کیٹ کے شفاف، پُرامن اور مثالی انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے متعدد اہم فیصلے کیے گئے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ امتحانی ہالوں کے اطراف دفعہ 144 نافذ کی جائے گی اور فول پروف سیکیورٹی پلان ترتیب دیا جائے گا۔ امیدواران کی تصدیق نادرا کے بائیو میٹرک سسٹم کے ذریعے کی جائے گی جبکہ ان کی تین مراحل میں جدید آلات سے مکمل باڈی سرچ کی جائے گی۔ امتحانی ہالوں میں خفیہ کیمروں کے ذریعے نگرانی کی جائے گی تاکہ کسی بھی غیر قانونی سرگرمی کی بروقت نشاندہی ممکن ہو سکے۔امتحانی مواد کی ترسیل اور واپسی پولیس کے خصوصی سکواڈ اور سول انتظامیہ کی نگرانی میں انجام دی جائے گی۔ امتحانی عملے کی کلیئرنس خفیہ اداروں سے کرائی جائے گی تاکہ امتحانی عمل مکمل طور پر محفوظ اور غیر جانبدار رہے۔ امتحانی مراکز پر واک تھرو گیٹس، اسکینرز، موبائل جیمرز اور پولیس اہلکار تعینات کیے جائیں گے تاکہ کسی بھی قسم کی تکنیکی یا سیکیورٹی خلاف ورزی کو روکا جا سکے۔امیدواران کے لیے امتحانی مراکز میں واش روم، فرسٹ ایڈ، ڈاکٹرز، نرسنگ اسٹاف اور 1122 ایمبولینس سروس کی سہولت دستیاب ہوگی۔ ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی اور والدین کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ گاڑیاں سڑکوں پر پارک کرنے کے بجائے بچوں کو صرف پک اینڈ ڈراپ کریں تاکہ امتحانی مراکز کے اطراف ٹریفک جام سے بچا جا سکے۔حکام نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ایم ڈی کیٹ 2025 کو مکمل شفافیت، سیکیورٹی اور سہولت کے ساتھ منعقد کیا جائے گا تاکہ طلبہ کو ایک محفوظ، منصفانہ اور مثالی امتحانی ماحول فراہم کیا جا سکے۔