خیبرپختونخوا میں زراعت کی ترقی کے وسیع امکانات موجود ہیں، ضم شدہ اضلاع پر خصوصی توجہ دی جائے، وزیر زراعت

خیبرپختونخوا کے وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال کی زیر صدارت خیبرپختونخوا رورل انویسٹمنٹ اینڈ انسٹیٹیوشنل سپورٹ پراجیکٹ کے حوالے سے مشاورتی اجلاس ڈائریکٹوریٹ جنرل آف زراعت توسیع پشاور میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ضم شدہ اضلاع سے ممبران اسمبلی محبوبِ شیر، انجنیئر اجمل خان، عجب گل وزیر، ڈائریکٹر جنرل زراعت توسیع خیبرپختونخوا مراد علی خان، پراجیکٹ ڈائریکٹر نذیر عباس، ڈائریکٹر سیڈ سید عقیل شاہ اور منتخب نمائندگان کے فوکل پرسنز نے شرکت کی۔وزیر زراعت نے قبائلی اضلاع کے نمائندگان کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ضم اضلاع میں زراعت کی ترقی کے بے پناہ مواقع موجود ہیں جنہیں صحیح سمت میں آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔
پراجیکٹ ڈائریکٹر خیبرپختونخوا رورل انویسٹمنٹ اینڈ انسٹیٹیوشنل سپورٹ پراجیکٹ نے اجلاس کو پراجیکٹ کے تحت جاری سرگرمیوں، سہولیات اور محکمہ زراعت کے کردار کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ خیبرپختونخوا رورل انویسٹمنٹ اینڈ انسٹیٹیوشنل

سپورٹ پراجیکٹ کے تحت ضم اضلاع میں کاشتکاروں کو باہمی اشتراک پر زرعی مشینری فراہم کی جائے گی۔ جس سے کاشتکاروں کی استعداد کار میں اضافہ ہوگا۔ ناہموار اراضی کو قابل کاشت بنانے کے لیے بحالی اور اراضی سطح ہموار کی جائے گی۔ سائل کنزرویشن کے مد میں مختلف منصوبے شروع کیے جائیں گے۔ جدید فارمنگ ٹیکنالوجی، ورٹیکل، ٹنل فارمنگ متعارف کروائی جائے گی۔ چکن گارڈننگ کو فروع دیا جائے گا۔ ضم اضلاع میں شہد کی مکھیوں کیلئے ضروری سامان اور اس کے حوالے سے تربیت دی جائے گی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ضم شدہ اضلاع کی 80 فیصد آبادی کا براہ راست انحصار زراعت پر ہے، اس لیے یہ وقت کی ضرورت ہے کہ ترقی پسند اور پوٹینشل رکھنے والے کاشتکاروں کی نشاندہی کی جائے۔ انہوں نے منتخب ممبران صوبائی اسمبلی پر زور دیا کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں ایسے کسانوں کی نشاندہی کریں جو جدید عملی کاشتکاری کو اپنانے کی صلاحیت رکھتے ہوں تاکہ انہیں ترقی کے سفر میں شامل کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ زراعت کی بھرپور کوشش ہے کہ خیبرپختونخوا رورل انویسٹمنٹ اینڈ انسٹیٹیوشنل سپورٹ پراجیکٹ کے تحت سہولیات سے محروم کسانوں کو جدید زرعی ٹیکنالوجی، تربیت اور وسائل فراہم کیے جائیں تاکہ ان کی معاشی حالت میں بہتری لائی جا سکے۔ وزیر زراعت نے اس عزم کا اظہار کیا کہ قبائلی اضلاع کے کسانوں کو بااختیار بنا کر نہ صرف ان کی معاشی حالت میں مثبت تبدیلی لائی جائے گی بلکہ خیبرپختونخوا کی مجموعی زرعی پیداوار میں بھی نمایاں اضافہ کیا جائیگا۔

مزید پڑھیں