خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے شہداء کے خون کا ہم سب پر قرض ہے

خیبرپختونخوا کے وزیر برائے جنگلات و ماحولیات فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے شہداء کے خون کا ہم سب پر قرض ہے کیونکہ شہید پیسکو لائن مینوں نے ملک و قوم کی خدمت کیلئے اپنی جانوں کو قربان کر دیا ہے ہم اپنے شہداء کو نہیں بھولیں گے آئیں آج یوم شہداء لائن مین پیسکو کے موقع پر عہد کریں کہ وطن کے تمام شہدا کی قربانیوں کو نہ صرف یاد رکھا جائے گا بلکہ انکی حرمت پر کبھی آنچ نہیں آنے دینگے ان خیالات کا اظہار فضل حکیم خان یوسفزئی نے ودودیہ ہال سیدو شریف سوات میں یوم شہداء پیسکو لائن مین کے موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب میں ایم پی اے آختر خان ایڈوکیٹ، سوات کے سیاسی و سماجی شخصیات اور واپڈا کے حکام و اہلکاروں سمیت شہداء کے لواحقین نے بھی شرکت کی تقریب کے مہمان خصوصی صوبائی وزیر فضل حکیم خان یوسفزئی تھے تقریب میں شہداء کی یاد میں ان کے خدمات سے متعلق ڈاکومنٹری ویڈیوز دکھائی گئیں اور ان کے لواحقین کو یادگاری شیلڈ پیش کیں۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا کہ آج کے دن کا مقصد واپڈا کے لائن مینوں کی نہ ختم ہونے والی قربانیوں کا دن ہے جن کو ہم عزت اور قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں کہ وہ کم وسائل پر بھی ہر وقت عوام کی خدمت میں مصروف عمل ہیں لائن مین سے گزارش ہے کہ کام کرتے ہوئے اپنی جان کی حفاظت کریں اور مکمل طور پر حفاظتی تدابیر کا استعمال کریں اور ان کے افسران سے بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ لائن مین سٹاف کو دوران کام بہترین حفاظتی سامان مہیا کیا جائے کہیں بھی مشکلات کا سامنا ہو تو خیبرپختونخوا کی حکومت کے جانب سے وہ ہر قسم تعاؤن کیلئے تیار ہیں ہماری تمام ہمدردیاں آپ کیساتھ ہیں۔پی سی ون تیار کرکے حوالہ کیا جائے اس کے منظوری کیلئے وفاقی اور صوبائی سطح پرہر قسم کی کوشش کریں گے تاکہ واپڈا اہلکاروں کی زندگیاں محفوظ رہ سکیں انہوں نے کہا کہ واپڈا کے لائن مین ہمارے ملک و قوم کاسرمایہ ہیں اور اس پروگرام کے آرگنائزر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے شہداء کے خاندانوں کی حوصلہ افزائی کیلئے تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریب سے ایم پی اے آختر خان ایڈوکیٹ اور دیگر نے بھی خطاب کیا اور واپڈا کے شہداء کو خراج تحسین پیش کیا۔

مزید پڑھیں