خیبر پختونخوا کے وزراء عاقب اللہ خان اور میجر ریٹائرڈ محمد سجاد بارکوا ل کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں آبپاشی اور زراعت کے شعبوں کو ترقی دینے سے متعلق ایک جائزہ اجلاس

خیبر پختونخوا کے وزراء عاقب اللہ خان اور میجر ریٹائرڈ محمد سجاد بارکوا ل کی زیر صدارت بدھ کے روز پشاور میں آبپاشی اور زراعت کے شعبوں کو ترقی دینے سے متعلق ایک جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت کے علاوہ متعلقہ افسران بھی موجود تھے۔ اس موقع پر جنوبی اضلاع میں آبپاشی اور زراعت کے شعبوں کے جاری منصوبوں کا تفصیلی جائزہ لیا گیا اور نئے شروع ہونے والے عوامی منصوبوں اور بنجر زمینوں کو قابل کاشت بنانے اور ان کو زراعت مقاصد کے لئے استعمال میں لانے سے متعلق لائحیہ عمل تیار کیا گیا۔اجلاس میں جنوبی اضلاع اور خاص طور پر لکی مروت کو زراعت کے شعبے میں ترقی سے ہمکنار کرنے کے لیے اہم فیصلے کیئے گئے۔صوبائی وزراء نے کہا کہ لکی مروت میں آبپاشی کے نظام کو سہل بنانے اور زراعت کے شعبے میں زمینداروں اور کسانوں کی ترقی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں اور اس مقصد کی خاطر دیگر اقدامات کے ساتھ ساتھ وہاں کی زمینوں پر باغات لگائے جائیں گے۔اجلاس میں بتایا گیا کہ تقریبا 100 ایکڑ اراضی پر لیموں، انگور، مالٹا،ڈکی کھجور، زعفران، زیتون اور مونگ پھلی کے لیے حکومت رعایتی نرخوں پر تخم کسانوں کو فراہم کر ے گی اور اس سلسلے میں زمینداروں اور کسانوں کو خصوصی تربیت بھی دی جائے گی اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ شہدکی پیداوار کو بڑھانے کے لیے بھی اقدامات شروع کیئے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لکی مروت میں محکمہ زراعت تقریبا 10000 ہزار واٹر سٹوریج ٹینک اورزرعی ٹیوب ویلوں کی کھودائی کے لیے جگہ کا انتخاب متعلقہ کمیٹی کرے گی۔ اس کے علاوہ صوبے میں کچن گارڈن کے پراجیکٹ پر بھی کام ہو رہا ہے جس کے ذریعے گھر کے اندر سبزیاں پیدا کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کی زمینوں کو قابل کاشت بنانا حکومت اپنی اولین ذمہ داری سمجھتی ہے تاکہ صوبہ زراعت میں خود کفیل ہو سکے اور گندم اور دیگر غذائی اشیاء منگوانی نہ پڑیں۔

مزید پڑھیں