خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم مینا خان آفریدی کی زیر صدارت خیبر پختونخوا ایجوکیشن فاؤنڈیشن کا اجلاس منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا اجلاس میں فاؤنڈیشن کے مینجنگ ڈائریکٹر فضل خالق اور دیگر ڈائریکٹرز نے شرکت کی اجلاس میں صوبائی وزیر کو فاؤنڈیشن کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ فاؤنڈیشن کا بنیادی مقصد حکومت کی تعلیمی پالیسی کے تحت تعلیم کی فروغ، ترقی اور فنانسنگ کرناہے جبکہ سرکاری، پرائیویٹ اور خودمختار اداروں کے سٹوڈنٹس کو میرٹ کی بنیادپر سکالرشپس، وظائف اور فیلو شپ مہیا کرنا ہے تمام سیکٹرز میں تعلیم کے فروغ اور خصوصاً فیمیل ایجوکیشن، دیہی علاقوں میں تعلیم کو عام کرنے سمیت، ٹیکنیکل اور ووکیشنل تعلیم کو فوقیت دی جاتی ہے اجلاس میں فاؤنڈیشن کے اینڈوومنٹ فنڈ سمیت دیگر فنڈز پر تفصیلی گفتگو ہوئی اور ان کے مقاصد کے بارے میں صوبائی وزیر کو آگاہ کیا گیا اس کے علاوہ مختلف سکالرشپس بشمول چیف منسٹر سکالرشپ انڈر سی پیک لینگویج پروگرام دیگر پروگرام پر بھی سے سیرحاصل بحث کے دوران مزید بتایا گیا کہ کے پی ای ایف نے2003 -2002 میں 16 گرلز ڈگری کالجز قائم کئے تھے جن میں جن میں 2002سے 2017 تک 57 ہزار کے قریب سٹوڈنٹس رجسٹر ہوئے تھے بریفنگ میں ان سروس، پری سروس اور پروفیشنل ڈویلپمنٹ کورس پر بات ہوئی صوبائی وزیر کو بتایاگیا کہ فاؤنڈیشن ڈیجیٹالائزیشن کی طرف اقدام اٹھارہی ہے اور فاؤنڈیشن کے تمام امور پیپرلیس ہوجائینگے اس موقع پر صوبائی وزیر نے اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سٹوڈنٹس کو بین الاقوامی سکالرشپس مہیا کرنے کے زیادہ زیادہ مواقع فراہم کرنے پر زور دیا انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ سٹوڈنٹس کو انٹرنیشنل سکالرشپس کے مواقع فراہم کرنے کیلیے مختلف فورم اور ڈونرایجنسیز کے لنکس بنائیں اور ان ڈونر ایجنسیز کو راغب کرنے کیلیے ایک خاص آئیڈیا پر کام کریں انہوں نے ہدایت کی کہ یونیورسٹی اور کالج لیول پر یتیم سٹوڈنٹس کا بھی سکالرشپ میں پرسنٹ ایج رکھا جائے تاکہ یتیم بچوں کو بھی اعلیٰ تعلیم کے حصول کے مواقع میسر ہو ں صوبائی وزیر نے سافٹ سکلز ٹریننگ کی ضرورت پر بھی زور دیا اور کہا کہ مختلف سکلز سیکھنے سے بے روزگاری پر کافی حد تک قابو پایاجا سکتا ہے انہوں نے مزید ہدایت کی کہ فاونڈیشن کے دفتری امور کو ڈیجیٹالائزڈ کرنے کیلیے یونیورسٹی آف انجینئرنگ پشاور کے ساتھ معاملا اٹھایا جائے۔