خیبر پختونخوا کے وزیر برائے ایکسائز، ٹیکسیشن اور نارکوٹکس کنٹرول میاں خلیق الرحمن نے پشاور کی نجی یونیورسٹی میں منشیات کے خلاف مہم میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اس موقع پہ سیکرٹری ایکسائز فیاض علی شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے۔ صوبائی وزیر میاں خلیق الرحمن نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معاشرے کو منشیات کی لعنت سے پاک کرنا ہوگا۔ منشیات سے پاک صوبہ ہی تعلیم یافتہ نوجوان پیدا کرسکتا ہے، طلبہ و طلبات کو بھی چاہیے کہ نشے کی روک تھام میں حکومت کی مدد کریں اور خود اس نشے سے دور رہیں اور اپنے ارد گرد لوگوں کو بھی منشیات سے بچنے کی تلقین کریں۔صوبائی وزیرنے کہا کہ ہر شہری کو منشیات کے خاتمے کیلئے اپنے حصہ کا کردار ادا کرنا چاہیے۔ انسداد منشیات کے خلاف جنگ صرف نارکوٹیکس فورس کا کام نہیں بلکہ ملک کے ہر شہری کو منشیات کے خاتمے کیخلاف مہم چلانی ہو گی۔طالبعلموں کو منشیات سے بچانا ہے تاکہ وہ نشہ سے دور رہ کر اپنی تعلیمی سرگرمیوں پر یکسوئی سے توجہ دیں۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ منشیات ایک عالم گیر مسئلہ ہے اور ہمارے معاشرے میں بھی منشیات خصوصی طورپر آئس ناسور کی طرح پھیل رہے ہیں،جن کے خلاف صوبائی حکومت سر گرم ہے۔ محکمہ ایکسائز ہنگامی اور ترجیحی بنادوں پر بھر پور اقدامات اٹھا رہاہے اور منشیات فروشوں، ڈیلروں اور سہولت کاروں کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کاروائیاں جاری ہیں – منشیات کی لعنت کو معاشرے سے ختم کرنے میں عوام کا تعاون ناگزیر ہے، انہوں نے کہا کہ تمام طبقے محکمہ ایکسائز خیبر پختونخوا سے تعاون کریں اور اپنے آس پاس منشیات کی کسی بھی قسم سرگرمی کی اطلاع فوری طور پر محکمہ ایکسائز کو دیں۔سمینار کے اختتام پہ منشیات سے پاک خیبر پختونخوا واک کا احتمام کیا گیا جس میں شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز،پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور ان پر منشیات کے خلاف جہاد، ہمارا خواب منشیات سے پاک پاکستان، نشہ سے انکار زندگی سے پیار،نشہ کے نقصانات اور دیگرآگہی تحریریں درج تھیں۔