خیبر پختونخوا کے وزیر برائے لائیو سٹاک، فشریز و کوآپریٹیو فضل حکیم خان یوسفزئی نے کہا ہے کہ جانور ہماری معیشت کا ایک لازمی جزو ہیں اور ان کی فلاح و بہبود نہ صرف اخلاقی و دینی فریضہ ہے بلکہ ایک پائیدار معیشت اور صحت مند معاشرے کی بنیاد بھی ہے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیر نے ورلڈ اینیمل ڈے کے موقع پر سیرینا ہوٹل پشاور میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں صوبائی وزیر برائے سماجی بہبود سید قاسم علی شاہ، ایم پی اے سمیع اللہ خان، سیکرٹری لائیو سٹاک محمد طاہر اورکزئی، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک توسیع ڈاکٹر اصل خان، ڈائریکٹر جنرل لائیو سٹاک ریسرچ اعجاز علی، بروکس پاکستان کے نمائندگان اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے ہدایت جاری کی کہ جانوروں پر ظلم کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار خیبرپختونخوا میں جانوروں کی تحفظ کیلئے تاریخی بل منظور کئے گئے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا ایک زرعی صوبہ ہے جہاں لائیو سٹاک دیہی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے کسانوں کے لیے گائے، بھینس، بکری، بھیڑ اور پولٹری صرف روزگار کا ذریعہ نہیں بلکہ ان کے بچوں کی تعلیم، گھریلو اخراجات اور بقا کا سہارا ہیں۔ اسی لیے صوبائی حکومت لائیو سٹاک کے فروغ کو اپنی ترجیحات میں سرفہرست رکھتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ موجودہ صوبائی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ پچھلے دو برسوں میں لائیو سٹاک کے تحفظ، فلاح و بہبود اور جدید خطوط پر ترقی کے لیے اہم قانون سازی کی ہے، جن میں خیبر پختونخوا اینیمل ویلفیئر ایکٹ 2024 جانوروں کے ساتھ بہتر سلوک اور فلاح و بہبود کے لیے،خیبر پختونخوا اینیمل ٹرانسپورٹ ایکٹ 2024 انسانوں اور جانوروں میں منتقل ہونے والی بیماریوں کی روک تھام کے لیے، خیبر پختونخوا لائیو سٹاک بریڈنگ اینڈ سروے ایکٹ 2024 مقامی نسلوں کی بہتری اور جینیاتی وسائل کے تحفظ کے لیے۔ خیبرپختونخوا اینیمل فیڈ سٹف اینڈ کمپاؤنڈ فیڈ ایکٹ 2024 معیاری چارے کی فراہمی اور جعلی فیڈ کی روک تھام کے لیے۔ خیبر پختونخوا لائیو سٹاک اینڈ پولٹری پروڈکشن ایکٹ 2025 لائیو سٹاک و پولٹری فارمز کی رجسٹریشن اور معیاری پیداوار کے لیے۔ خیبر پختونخوا اینیمل ہیلتھ ایکٹ 2025 جانوروں کی بیماریوں کی روک تھام اور کنٹرول کے عالمی معیار کے مطابق نظام بھی شامل ہیں۔ فضل حکیم خان نے کہا کہ ان قوانین کے نفاذ سے صوبے میں لائیو سٹاک سیکٹر کو ایک مضبوط قانونی بنیاد حاصل ہوئی ہے، جو نہ صرف جانوروں کی صحت و بہبود کو بہتر بنائے گی بلکہ گوشت، دودھ اور دیگر مصنوعات کے معیار میں اضافہ کرکے برآمدات اور صوبائی معیشت کو مستحکم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ لائیو سٹاک جانوروں کی بیماریوں کے انسداد، بریڈ امپرومنٹ، ویٹرنری خدمات، فیڈ کنٹرول، ویٹرنری ٹرینگ اور جانوروں کی فلاح و بہبود کے لیے عملی اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔ صوبائی وزیر نے بروکس پاکستان کا خصوصی شکریہ ادا کیا اور کہا کہ جانور صرف ذریعہ معاش نہیں بلکہ اللہ تعالیٰ کی نعمت ہیں ان کے ساتھ رحم، انصاف اور نگہداشت کا برتاؤ ہماری اجتماعی ذمہ داری ہے۔ میں امید کرتا ہوں کہ ہم سب مل کر ان کے حقوق اور فلاح کے لیے اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے۔تقریب کے اختتام پر صوبائی وزیر فضل حکیم خان نے شرکاء میں شیلڈز بھی تقسیم کیں۔