رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں دو عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی

رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں دو عوامی شکایات کی شنوائی ہوئی۔ کمیشن نے شہریوں کی درخواستوں پر سماعت کی۔ نوشہرہ سے شاہ فیصل نامی شہری نے کمیشن کو بتایا کہ انکی والدہ کے نام سے جعلی سٹامپ پیپر بنایا گیا اور جائیداد میں حصہ نہیں دیا جا رہا۔ والد اور والدہ کو گالیاں دی گئیں اور زد وکوب کیا گیا۔ پولیس نے روزنامچہ میں اندراج کر لیا ہے۔ ڈی پی پی نے اپنی رپورٹ پیش کی ہے، انکوائری مکمل ہونے کے باوجود پولیس ایف آئی آر درج نہیں کر رہی۔ کمیشن نے شہری کو سننے اور تمام ثبوت دیکھنے کے بعد متعلقہ ڈی پی او کو پندرہ دنوں کے اندر ایف آئی آر درج کر کے کمیشن کو آگاہ کرنے کے احکامات جاری کیے۔ بونیر سے سردار علی نامی شہری نے اپنے بیٹے کے کالج کلرئنس سرٹیفکیٹ کے حصول کے لیے کمیشن کو درخواست دی۔ کمیشن نے پرائیویٹ سکول ریگولیٹری اتھارٹی کو شہری کا مسئلہ حل کرنے کے ہدایت دی۔ کمیشن نے سرکاری افسران کو عوام کے مسائل کو مؤثر طریقے سے حل کرنے اور خدمات کی فراہمی کے عمل کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ بنیادی خدمات کا حصول عوام کا حق ہے نا کہ ان پر حکومت کا احسان۔

مزید پڑھیں