خیبرپختونخوا میں عوام دوست قوانین کی تیاری اور ان پر مشاورت کے حوالے سے کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کا اجلاس وزیر قانون خیبرپختونخوا آفتاب عالم ایڈووکیٹ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔
اجلاس میں سیکرٹری محکمہ قانون اختر سعید ترک، ڈپٹی سیکرٹری سی ایم سیکرٹریٹ عثمان جیلانی، بورڈ آف ریونیو، محکمہ خزانہ، محکمہ سماجی بہبود، ایڈووکیٹ جنرل آفس کے حکام، محکمہ آب پاشی اور دیگر متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔
اجلاس میں مجوزہ ریور پروٹیکشن (ترمیمی بل) 2025 پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اس موقع پر طے پایا کہ مجوزہ مسودے کا کنال اینڈ ڈرینیج ایکٹ کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا جائے تاکہ زمینی حقائق پر مبنی راہ نکالی جا سکے۔ مزید برآں، اس سیکٹر میں قانون شکنی کی روک تھام کے لیے چیف سیکرٹری آفس اور سیکرٹری اسٹیبلشمنٹ کی مشاورت سے لاء گریجویٹس کو خصوصی مجسٹریسی اختیارات دینے کی تجویز پیش کی گئی۔ ساتھ ہی قانون شکنی کی صورت میں 3 سے 7 سال تک قید کی سزا کی تجاویز بھی زیر غور آئیں۔اسی طرح، اجلاس میں مجوزہ خیبرپختونخوا ویگرینسی (کنٹرول اینڈ ری ہیبیلٹیشن) ایکٹ 2025 پر بھی تفصیلی مشاورت کی گئی۔ اس موقع پر زور دیا گیا کہ گداگری کی روک تھام اور گداگروں کی بحالی کے لیے ایسے اقدامات تجویز کیے جائیں جن سے وہ معاشرے کے کارآمد اور باعزت شہری کے طور پر زندگی گزار سکیں۔ مزید برآں، گداگری سے قومی تشخص کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کے لیے بھی مختلف تجاویز زیر غور لائی گئیں۔علاوہ ازیں اجلاس میں مجوزہ خیبر پختونخوا احساس ریڑھی بان (سٹریٹ وینڈرز لائیولی ہوڈ پروٹیکشن ایکٹ) کے مسودے کے مختلف چیپٹرز اور اس کے 44 سیکشنز میں ضروری سقم کو دور کرنے کے حوالے سے بھی مختلف آراء پیش کی گئیں۔ مذکورہ ایکٹ اور اس کو لاگو کرنے کے حوالے سے وزیر قانون نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت عوام دوست اور شفاف قانون سازی کے ذریعے عوامی مسائل کے دیرپا حل کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے متعلقہ محکموں کو ہدایت کی کہ قوانین کی تیاری کے عمل میں زمینی حقائق اور عوامی ضروریات کو اولین ترجیح دی جائے تاکہ حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف مل سکے۔
