مختلف مکاتب فکر کے جید علماء کرام نے بچوں کی بہتر صحت کو یقینی بنانے اور انہیں زندگی بھر کی معذوری سے محفوظ رکھنے کیلئے حفاظتی ٹیکہ جات اور پولیو ویکسی نیشن کی مکمل اور غیر متزلزل حمایت کی تجدید کرتے ہوئے کمیونٹی کی سطح پر پولیو ویکسین کے بارے میں موجود خرافات اور غلط فہمیوں کو دور کرنے میں اپنا کردارجاری رکھنے کا عہد کیا۔اس عزم کا اظہارانہوں نے یونیسف کے تعاون سے ایمرجنسی آپریشنز سنٹر اور متحدہ علماء بورڈ کے باہمی اشتراک سے انسداد پولیو مہم کی افتتاح کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب کے موقع پر کیا۔ مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے جید علماء کرام نے افتتاح جامعہ اشرفیہ پشاو میں بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا افتتاح کیا۔ تقریب میں ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ/ای او سی کوآرڈینیٹرشفیع اللہ خان، شیخ الحدیث مولانا احسان الحق، چیئرمین متحدہ علماء بورڈ، شیخ الحدیث مو لانا حسین احمد، صدر اتحاد تنظیمات مدارس، مفتی ظفرزمان حقانی، کوارڈینیٹر متحدہ علماء بورڈ ا، ڈپٹی کوآرڈینیٹر ای او سی، لطیف الرحمان، ڈپٹی کمشنر پشاور، کیپٹن ثناء اللہ خان، ٹیم لیڈ یونیسف ڈاکٹر انووا، ٹیم لیڈ این سٹاپ، ڈاکٹر محمد عمران، ٹیکنیکل فوکل پرسن پی ای آئی، ڈاکٹر علی حیدر، صوبائی پولیو آفیسر ڈبلیو ایچ او، ڈاکٹر سردار عالم اور مختلف مکاتب فکر کے سو سے زائد نامور ائمہ کرام اور خطباء کرام نے شرکت کی۔ تقریب میں اپنے خطابات میں شیخ الحدیث مولانا احسان الحق چئیرمن متحدہ علماء بورڈ،شیخ الحدیث مولانا حسین احمد صاحب صدر اتحاد تنظیمات مدارس۔مفتی ظفرزمان حقانی کوارڈینیٹر متحدہ علماء بورڈ اور دیگر جید علماء کرام نے پولیو مرض کے خلاف شعور وآگاہی اور شرعی تعلیمات و رہنمائی کے حوالے سے اپنے خیالات کا اظہا کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پولیو ایک خطرناک مگر قابلِ تدارک مرض ہے اور اس کے خاتمے کے لیے حکومت، علمائکرام، معاشرے کے دیگر تمام طبقات کو متحد ہو کر جدوجہد کرنا ہوگی۔ایڈیشنل سیکرٹری ہیلتھ /ای او سی کوارڈینیٹر شفیع اللہ خان نے شرکاء سے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیو کا خاتمہ حکومتِ پاکستان اور پوری قوم کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔ اور امید ظاہر کی کہ علماء کرام اور معاشرے کے دیگر طبقات کی مدد و حمایت سے ہم بہت جلد پاکستان کو اس موذی مرض سے پاک کر دیں گے۔ انہوں نے پولیو کے خاتمے کے لیے علمائے کرام کی مسلسل حمایت کو سراہا اورانہوں نے امید ظاہر کی کہ ان کے مسلسل تعاون سے ہم جلد ہی لوگوں کے ذہنوں میں ویکسین بارے پائی جانے والی پائی جانے والی شکوک و شبہات دور کرکیاس موذی مرض کے مکمل خاتمے میں کامیاب ہو جائیں گے۔انہوں نے علمائے کرام کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ علماء کرام کی آواز عوام کے دلوں تک رسائی رکھتی ہے اور اُن کی حمایت پولیو کے خاتمے کے لیے نہایت اہم اور ضروری ہے۔مولانا حسین احمد نے اپنے بیان میں کہا کہ اسلام انسانی جان کی حفاظت اور صحت کی بقاء پر زور دیتا ہے لہٰذا بچوں کو بیماریوں سے بچانا والدین کی دینی و اخلاقی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پولیو ویکسین کے حوالے سے تمام شکوک و شبہات بے بنیاد ہیں اور عوام کو چاہیے کہ وہ حکومت اور پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں تاکہ ملک کو اس موذی مرض سے نجات دلائی جا سکے۔مولانا احسان الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ پولیو کے خلاف یہ جدوجہد دراصل ہماری نسلوں کے محفوظ مستقبل کی ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ علمائے کرام کا کردار عوامی آگاہی میں کلیدی حیثیت رکھتا ہے، اور ہم سب کی مشترکہ کاوشیں ہی پولیو کے مکمل خاتمے کی ضمانت ہیں۔ڈپٹی کمشنر پشاور جناب ثناء اللہ خان نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ پولیو کے خاتمے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے اور علما? کرام کے تعاون سے اس مہم کے نتائج مزید مؤثر ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ پولیو ٹیموں کی حفاظت، تربیت اور سہولیات کی فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے تاکہ مہم کامیابی سے ہمکنار ہو سکے۔