مشیر صحت خیبر پختونخوا احتشام علی سے ان کے دفتر میں یونیسیف کے اعلیٰ سطحی وفد نے ملاقات کی۔ وفد کی قیادت یونیسیف کی کنٹری ہیڈ پرنیلا آئرن سائیڈ کر رہی تھیں۔ وفد میں چیف آف فیلڈ آفس خیبر پختونخوا راڈوسلا راڈک، ہیلتھ ٹیم لیڈ ڈاکٹر انعام اللہ اور نیوٹریشن لیڈ ڈاکٹر آئین خان آفریدی شامل تھے۔ مشیر صحت کے ہمراہ سیکرٹری ہیلتھ شاہداللہ خان نے وفد کا استقبال کیا۔ملاقات کے دوران صوبے میں حالیہ سیلاب کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال، ماں اور بچے کی صحت، نیوٹریشن، اور دیگر اہم شعبہ جات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مشیر صحت احتشام علی نے محکمہ صحت کے ساتھ یونیسیف کے جاری تعاون پر کنٹری ہیڈ اور ان کے وفد کا شکریہ ادا کیا۔یونیسیف کی جانب سے صوبے میں 450 نیوٹریشنل سائیٹس کی معاونت کی جا رہی ہے۔ مزید برآں، 26 اضلاع میں ڈی ایچ آئی ایس ٹوکے نفاذ، 18 اضلاع میں آکسیجن مینجمنٹ، 13 نیو بارن کیئر یونٹس کی استعداد کار میں اضافہ، اور چار سیکنڈری سطح کے اسپتالوں میں سولرائزیشن کے منصوبے پر کام جاری ہے۔مشیر صحت نے وفد کو بتایا کہ بانی پی ٹی آئی کے ویژن کے مطابق حکومت کی خصوصی توجہ صحت اور تعلیم پر مرکوز ہے۔ دور دراز علاقوں جیسے کوہستان اور تورغر میں صحت کی بنیادی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے عملی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ جنوبی و قبائلی اضلاع میں 72 مراکز صحت کو فعال بنایا جا رہا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ ماں اور بچے کی صحت کے حوالے سے کئی اسپتالوں کو آؤٹ سورس کیا جا رہا ہے تاکہ خدمات کی فراہمی کو مزید مؤثر بنایا جا سکے۔یونیسیف کی کنٹری ہیڈ نے افغان ہولڈنگ کیمپ میں حاملہ خواتین اور بچوں کے لیے نیوٹریشنل سہولیات کے قیام پر محکمہ صحت کی تعریف کی۔سیکرٹری ہیلتھ شاہداللہ خان نے وفد کو آگاہ کیا کہ نیوٹریشن پروگرام کو بجٹ کا باقاعدہ حصہ بنانے کے لیے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔ محکمہ پی اینڈ ڈی اس حوالے سے ایک منصوبے پر کام کر رہا ہے جس میں بچوں کی نشوونما (سٹنٹنگ) پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ 250 پرائمری کیئر سنٹرز کو ری ویمپ کیا جا رہا ہے جہاں 24/7 زچگی کی سہولیات دستیاب ہوں گی۔یونیسیف کے تعاون سے نیونیٹل آئی سی یوز قائم کیے جا چکے ہیں اور رواں مالی سال میں مزید 10 نیو بارن سنٹرز قائم کیے جائیں گے۔سیکرٹری ہیلتھ نے یہ بھی بتایا کہ معمول کی امیونائزیشن کو مؤثر بنانے کے لیے ویکسینیشن کے اوقات کار میں توسیع کی گئی ہے۔ زچگی کے فوری بعد بچوں کی رجسٹریشن کا عمل کئی اسپتالوں میں شروع کیا جا چکا ہے، جس سے برتھ ڈوز انیشیٹیو کو تقویت مل رہی ہے۔ملاقات کے اختتام پر مشیر صحت احتشام علی اور سیکرٹری ہیلتھ شاہداللہ خان نے یونیسیف کی کنٹری ہیڈ کو اعزازی شیلڈ پیش کی، جبکہ یونیسیف کی جانب سے محکمہ صحت کو بھی اعزازی شیلڈ دی گئی۔