وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت خیبر پختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے لئے عملی اقدامات اٹھا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبہ قدرتی حسن، بلند و بالا پہاڑوں، سرسبز وادیوں اور تاریخی و مذہبی مقامات سے مالا مال ہے اور یہی وہ وسائل ہیں جو خیبر پختونخوا کو ملکی اور غیر ملکی سیاحوں کے لئے ایک پرکشش مقام بناتے ہیں۔پشاور یونیورسٹی میں سیاحت کے عالمی دن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مشیر اطلاعات نے کہا کہ موجودہ حکومت نے “ٹیررازم سے ٹورازم” کے وژن کے تحت پالیسی مرتب کی ہے جو بانی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کے وژن کی عکاسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں دہشت گردی اور انتہا پسندی نے صوبے کی ساکھ کو نقصان پہنچایا، تاہم آج حکومت کے موثر اقدامات اور عوامی تعاون کی بدولت خیبر پختونخوا سیاحت کے لئے ایک محفوظ اور پرامن خطہ بن رہا ہے۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ ایڈونچر ٹورازم کے فروغ کے ساتھ ساتھ مذہبی سیاحت کو بھی خصوصی اہمیت دی جا رہی ہے۔ گندھارا تہذیب کے تاریخی مقامات، بدھ مت کے آثار قدیمہ اور دیگر مذہبی ورثہ عالمی سیاحوں کے لئے غیر معمولی کشش رکھتے ہیں۔ اسی طرح، وادی کالام، کمراٹ، گلیات، ناران اور دیگر خطے ایڈونچر اور قدرتی حسن کے اعتبار سے عالمی معیار کی سیاحت کے مراکز ہیں۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے نئے ٹورازم زونز کے قیام، سیاحتی انفراسٹرکچر کی بہتری، سڑکوں کی تعمیر و مرمت اور نجی شعبے کی شمولیت کے ذریعے سیاحتی شعبے کو معاشی ترقی کا بنیادی انجن بنانے کا تہیہ کیا ہے۔ سیاحت کے فروغ سے نہ صرف روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے بلکہ صوبے کی معیشت بھی مضبوط ہو گی۔مشیر اطلاعات نے طلباء اور اساتذہ پر زور دیا کہ وہ صوبے کے مثبت تشخص کو اجاگر کرنے میں اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ نوجوان نسل ہمارے لئے سفیر کی حیثیت رکھتی ہے اور وہ سیاحت کے فروغ کے ذریعے دنیا کو خیبر پختونخوا کا اصل اور خوبصورت چہرہ دکھا سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت تمام تر وسائل بروئے کار لاتے ہوئے اس وژن پر عمل پیرا ہے کہ خیبر پختونخوا کو دہشت گردی کے بجائے سیاحت اور امن کا گہوارہ بنایا جائے۔تقریب کے بعد میڈیا نمائندوں کے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خود کو عالمی وزیراعظم کہنے والے شہباز شریف پاکستان میں فارم 47 کی بنیاد پر وزیراعظم بنے ہیں اور ان کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے عوام نے ہمیشہ عمران خان اور پاکستان تحریک انصاف پر اعتماد کیا ہے اور یہ اعتماد آئندہ بھی قائم رہے گا۔انہوں نے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی حالیہ ملاقات کے بارے میں کہا کہ یہ ملاقات خوشگوار رہی۔ اس دوران عمران خان نے وزیراعلیٰ کو صوبائی محکموں کی کارکردگی مزید بہتر بنانے کی ہدایت کی۔ ملاقات میں وزراء کی کارکردگی اور حکومتی امور پر بھی تفصیلی بات چیت ہوئی۔بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے افغانستان کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت نے امن و امان کے لئے افغانستان کے ساتھ باضابطہ بات چیت کے لئے ٹی او آرز وفاق کو بھیج دیے ہیں لیکن وفاقی حکومت ان کی منظوری نہیں دے رہی۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا میں امن قائم رکھنے کے لئے افغانستان کے ساتھ مذاکرات نہایت اہم ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ایک طرف مریم نواز کو بیرون ممالک کے دوروں پر کوئی قدغن نہیں، لیکن وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کو افغانستان کے ساتھ ضروری اور اہم بات چیت کے لئے اجازت نہیں دی جا رہی۔ انہوں نے زور دیا کہ وفاقی حکومت کو اس معاملے پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا چاہیے کیونکہ افغانستان سے مذاکرات خیبر پختونخوا میں دیرپا امن کے لئے ناگزیر ہیں۔