خیبرپختونخوا معیشت کو بہتر بنانے کیلئے جدید سائنسی تکنیکی طریقے استعمال میں لاکر ماربل سیکٹر سے مالی فوائد حاصل کر سکتا ہے، صوبائی وزیر خوراک ظاہر شاہ طورو کا خطاب
خیبرپختونخوا کے وزیر برائے خوراک ظاہر شاہ طورو نے کہا کہ معیشت کو بہتر بنانے کیلئے جدید سائنسی تکنیکی طریقے استعمال میں لاکر خیبر پختونخوا ماربل سیکٹر سے مالی فوائد حاصل کیئے جا سکتے ہیں اور اس سلسلے میں سائنسدانوں، انجینئرز، اور صنعت کاروں کے درمیان تعاون انتہائی اہمیت کا حامل اور وقت کی اہم ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان کونسل آف سائنٹیفک اینڈ انڈسٹریل ریسرچ (پی سی ایس آئی آر) لیبارٹریز کمپلیکس کے زیر اہتمام پشاور میں ڈائمینشن اسٹونز سمٹ: یونائیٹنگ فار نالج بیسڈ اکانومی کے عنوان پر منعقدہ ایک روزہ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ خیبرپختونخوا قدرتی وسائل سے مالامال ہے لیکن ضرورت اس امر کی ہے کہ اس سے پوری طرح استعفادہ حاصل کرنے کے لئے جدید تکنیکی مشینوں کا استعمال کیا جائے انہوں نے کہا کہ جدید سائنسی مشینوں سے صوبے کے وسیع ماربل وسائل کی ویلیو ایڈیشن کرکے صوبے کی معیشت کی ترقی میں بروئے کار لایا جا سکتاہے۔اس موقع پر صوبائی وزیر نے پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کمپلیکس پشاور کی ماربل انڈسٹری کو فروغ دینے کی کوششوں کو سراہا اور صوبے کی اقتصادی ترقی کے لئے تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پی سی ایس آئی آر لیبارٹریز کمپلیکس پشاور کے ڈائریکٹر جنرل جہانگیر شاہ نے پی سی ایس آئی آر ڈائمینشن اسٹونز سینٹر کی کامیابیوں کو اجاگر کیا، جو جدید ترین ماربل کٹنگ اور پالشنگ مشینری سے لیس ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مرکز نیشنل ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ٹریننگ کمیشن (NAVTTC)، HOPE-87، کے پی ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (TEVTA)، کے پی انڈسٹریز اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن، سرحد رورل سپورٹ پروگرام اور دیگر تنظیموں کے تعاون سے ہیومن ریسورس کی تربیت فراہم کر رہا ہے۔ ڈی جی نے مزید کہا کہ ان پروگراموں کا مقصد تربیت یافتہ افراد کو ماربل اور موزیک کے کام میں جدید تکنیکوں سے آراستہ کرنا ہے، جس کی مدد سے وہ ایسے مصنوعات تیار کر سکیں گے جو برآمد کے قابل ہوں گی اور مالی فوائد حاصل کرنے کے قابل ہوں گے۔سمینار سے خطاب کرنے والوں میں سرحد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر فواد اسحاق،چیئرمین اے پی ایم آئی ایاصغر خان اتمان خیل،،ڈی جی مائنز اینڈ منرلز کے پی یعقوب نواز،، KPEZDMC کے نمائندے اور پروفیسر ڈاکٹر یاسین اقبال یوسفزئی شامل تھے۔ ان سب نے عالمی مارکیٹ میں ماربل سیکٹر کی مسابقت کو بڑھانے کے لئے مہارتوں کی اپ گریڈنگ اور دوبارہ تربیت کی ضرورت پر زور دیا۔واضح رہے کہ سمینار میں ماربل انڈسٹری، تعلیمی اداروں اور حکومت کے ماہرین نے شرکت کی تاکہ خیبر پختونخوا میں ماربل سیکٹر کو فروغ دینے کی حکمت عملیوں پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ برین اسٹارمنگ سیشن کے دوران، شرکاء نے اختراعات، ویلیو ایڈیشن اور برآمدات میں اضافے کے مواقع تلاش کیے۔تقریب کا اختتام اس عزم کے ساتھ ہوا کہ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان شراکت داری کو فروغ دے کر خیبر پختونخوا میں ماربل انڈسٹری کی صلاحیت کو اجاگر کرکے صوبے کی معیشت کو بہتر کیا جا سکے۔