چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرصدارت گورننس امور پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں تجاوزات کے خاتمے، اشیائے خورونوش کی قیمتوں، ترقیاتی اہداف اور سیلاب سے بچاؤ جاری اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے جبکہ ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بحالی و آبادکاری کے اقدامات جاری ہیں۔ چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ اگلے سال موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے بچنے کیلئے ابھی سے کام کرنا ہوگا جس میں آبی گذرگاہوں اور اربن سینٹرز کی کلیرنس پر کام کیا جائے اور اس کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔ اس ضمن میں قوائد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کاروائی عمل میں لائی جائے۔ اجلاس میں کالام ویلی سمیت سوات کے دیگر علاقوں میں آبی گذرگاہوں پر قائم ناجائز تجاوزات کیخلاف آپریشن پر ڈپٹی کمشنر سوات نے اجلاس کو بتایا کہ سوات میں 97 تجاوزات کی نشاندہی کی گئی تھی جس میں سے 31 ہٹا دی گئی ہیں۔ ڈپٹی کمشنر بونیر نے اجلاس کو بتایا کہ بونیر میں 282 غیر قانونی تعمیرات پر قانونی نوٹسز دئے جاچکے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر پشاور نے بڈھنی نالہ پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ محکمہ ایریگیشن کے تعاون سے بڈھنی نالہ کے اطراف ناجائز تجاوزات کی نشاندہی کرکے ان کو ہٹایا جارہا ہے۔اسکے علاوہ غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کو قانونی نوٹسز بھی دئے جارہے ہیں۔
چیف سیکرٹری نے کہا کہ بڈھنی نالہ پر جمعے تک تمام ناجائز تجاوزات کی نشاندہی مکمل کرلی جائے۔ ڈپٹی کمشنر چارسدہ نے اجلاس کو بتایا کہ ضلع میں اس ہفتے 22 تجاوزات ہٹائے گئے ہیں۔ نئی عمارتوں پر بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کی باقاعدہ تصدیق کے بغیر پابندی عائد رہے گی۔
سیکرٹری محکمہ خوراک نے اجلاس کو گندم اور آٹے کی سپلائی اور دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کے بارے میں آگاہ کیا۔ صوبے میں اس ہفتے آٹے اور چکن کی قیمتوں میں کمی آئی ہے۔ پشاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے حکام کا کہنا تھا کہ ناردرن سیکشن رنگ روڈ مسنگ لنک اور نئے جنرل بس سٹینڈ پر شیڈول کیمطابق کام جاری ہے۔صوبائی دارالحکومت کی اپ لفٹ کیلئے ترقیاتی منصوبہ بندی پر کام جاری ہے جس کے تحت پشاور کی خوبصورتی اور تزئین و آرائش کیلئے منصوبہ بندی آخری مراحل میں ہے۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو ریگی ماڈل ٹاؤن کے چند زونز جہاں پر مسائل ہیں کے حوالے سے بریفنگ دی گئی۔ حکومت سنجیدگی سے ان مسائل کے حل کے لئے اقدامات اٹھا رہی ہے اور اس حوالے سے تمام اسٹیک ہولڈرز سے رابطہ کرلیا گیا ہے۔ لینڈ یوز اینڈ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے بتایا کہ ہری پور، کوہاٹ اور بنوں کے ماسٹر پلان کی منظوری دے دی گئی۔ اتھارٹی کے لئے بجٹ بھی منظور کرلیا گیا ہے۔اتھارٹی بلڈنگ پلان اپروول سے متعلق معاملات دیکھے گی۔ ہائی رائز بلڈنگز اور اونچی عمارتوں کی این او سی جاری کرنے سے پہلے سائل ٹیسٹ انوسٹگیشن رپورٹ لازمی ہوگی جبکہ دیگر تعمیرات کی این او سی سے پہلے بھی جیو ٹیکنیکل جائزہ لیا جائے گا۔