چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیرصدارت گورننس امور پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں تجاوزات کے خاتمے، اشیائے خورونوش کی قیمتوں، صوبائی دارالحکومت کی اپ لفٹ، الیکٹرک وہیکلز اصلاحات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں انتظامی سیکرٹریز اور دیگر اعلیٰ حکام شریک ہوئے جبکہ ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کو تجاوزات ہٹانے کے حوالے سے اعدادوشمار پر بریفنگ دی گئی۔ ڈائریکٹر پی ایم آر یو کی جانب سے اجلاس کو بتایا گیا کہ چیف سیکرٹری کی ہدایت پر تجاوزات آپریشن کی ٹریکنگ کے لئے ڈیجیٹل ڈیش بورڈ بنایا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنرز نے اپنے اضلاع میں تجاوزات کیخلاف کاروائیوں کے بارے میں بتایا کہ پشاور میں 64 کنال اراضی واگزار کروائی گئی ہے۔ مردان میں 32 کنال، بنوں میں 120 کنال، ایبٹ آباد میں 40 کنال، ہری پور میں 39 کنال، چارسدہ میں 437 کنال اورٹانک میں 47 کنال اراضی واگزار کروائی گئی ہے۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کا کہنا تھا کہ تجاوزات کیخلاف بلا تفریق کاروائیاں جاری رکھی جائیں۔ ڈی جی پی ڈی اے نے بتایا کہ پشاور نیو جنرل بس سٹینڈ پر رات کی شفٹ میں بھی کام شروع کردیا گیا ہے۔ 31 اکتوبر تک منصوبے کے گرے اسٹرکچر پر کام مکمل کرلیا جائے گا۔ اس منصوبے سے پشاور شہر میں ٹریفک کے مسائل کے حل میں مدد ملے گی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ کارپوریٹ سوشل رسپانسبلٹی کے تحت نجی شعبے سے ایم او یوز کئے جارہے ہیں جس کے تحت صوبائی دارالحکومت کی بیوٹیفکیشن میں مدد ملے گی۔ جی ٹی روڈ اور رنگ روڈ کے روڈ فرنیچر، بیوٹیفکیشن، ہارٹیکلچر منصوبے کے تحت صوبائی دارالحکومت کی اپلفٹ پر کام شروع کیا جارہا ہے۔ اجلاس میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ٹھنڈیانی سیاحتی منصوبہ، گھنول انٹیگریٹڈ ٹورازم زون، درابن اکنامک زون پر پیش رفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔ سیکرٹری خوراک نے اجلاس کو اشیائے خوردونوش کی قیمتوں پر بریفنگ دی۔اجلاس میں حکومت خیبرپختونخوا کا الیکٹرک وہیکل اصلاحات متعارف کرانے پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جس کے تحت پہلے مرحلے میں الیکٹرک رکشہ اور الیکٹرک ٹیکسی پر کام کیا جائے گا۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ حکومت اس حوالے سے فریم ورک پر کام کرے گی۔ الیکٹرک وہیکلز کی حوصلہ افزائی سے ماحولیاتی تحفظ یقینی بنایا جاسکے گا اور اس سے مقامی روزگار کو فروغ ملے گا۔