گورنر ہاؤس پشاور میں بدھ کے روز تعلیمی شعبہ میں مصنوعی ذہانت سے متعلق تربیتی سیشن کا انعقاد کیاگیا. گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے بحیثیت مہمان خصوصی شرکت کی. سیشن میں سنیئر ٹرینر عظمی اجمل ، ماہرین تعلیم اور طالبات نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر آرٹیفیشل انٹلی جنس سے متعلق بنیادی ضروریات اور اس کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی، تاکہ نوجوان نسل جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ہو کر ملکی معیشت کے استحکام اور ترقی میں کردار ادا کرسکے۔
گورنر خیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے تربیتی سیشن سے خطاب کرتے ہوئے جدید دور کے تقاضوں کے مطابق انفارمیشن ٹیکنالوجی سے استفادہ کی ضرورت پر زور دیا. فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ مصنوعی ذہانت پر عبور حاصل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے، تعلیمی شعبہ سمیت تمام شعبوں میں دنیا مصنوعی ذہانت سبقت حاصل کر رہی ہے، انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے نوجوانوں بالخصوص خواتین کیلئے مصنوعی ذہانت کی تعلیم اور تربیتی سیشنز احسن اقدام ہیں، عالمی دنیا کے چیلینجز کا مقابلہ کرنے کیلئے صوبہ کے نوجوانوں کو مصنوعی زہانت سمیت تمام جدید علوم میں مہارت حاصل کرنی ہو گی، انہوں نے کہا کہ خواتین کے لیے تعلیم کے بعد روزگار کا حصول سب سے بڑا چیلنج ہے۔ اکثر خواتین کو ان کی تعلیمی قابلیت کے مطابق مواقع نہیں ملتے. اخر میں ٹرینرز کو ایوارڈز دیے گئے جبکہ ادارے کی جانب سے گورنر کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی گئ