وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے محکمہ صحت کے سال 2024 کی کارکردگی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے صحت کے شعبے کو درپیش چیلنجز کا مؤثر طریقے سے مقابلہ کیا اور عوام کو سہولیات فراہم کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات بھی کیے۔تفصیلات کے مطابق ابتداء میں مارچ 2024 میں حکومت کے قیام پر صحت کا شعبہ کئی مسائل کا شکار تھا، جن میں صحت کارڈ کی معطلی، ادویات کی قلت، اور اقربا پروری کے مسائل شامل تھے۔جس موثر اور ٹھوس اقدامات کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کی قیادت میں صحت کارڈ بحال کیا گیا، جس سے 7 لاکھ 89 ہزار 721 افراد کا مفت علاج ممکن ہوا۔ اس پروگرام پر 20 ارب روپے خرچ کیے گئے۔اس کے علاوہ حکومت نے پانچ ارب روپے جاری کر کے سرکاری اسپتالوں میں ادویات کی فراہمی کو یقینی بنایا، جس سے مریضوں کو بڑا ریلیف ملا۔محکمہ صحت میں 120 منصوبے زیر عمل ہیں، جن میں 90 پرانے جبکہ 30 نئے منصوبے2024-25 کے مالی سال میں منظور کیے گئے۔مزید برآں ڈرگ ریگو لیٹر ی میں پیش رفت کرتیہوئے2024 کے دوران 15,159 انسپکشنز کی گئیں، 2,134 غیر قانونی مراکز کو سیل کیا گیا، اور غیر معیاری ادویات پر 95 لاکھ روپے جرمانے عائد کیے گئے۔16 اضلاع میں جدید ڈیجیٹل رپورٹنگ نظام (DHIS2) متعارف کرایا گیا، جسے آئندہ سال 30 اضلاع تک وسعت دی جائے گی۔18 وباؤں سے نمٹنے کے لیے بروقت اقدامات کیے گئے، جن میں ویکٹر اور واٹر بورن بیماریوں پر خصوصی توجہ دی گئی۔انسولین فار آل پروگرام کے تحت87 ہزار سے زائد ذیابیطس کے مریضوں کو مفت انسولین فراہم کی گئیں، جبکہ 6 ہزار سے زائد افراد کی اسکریننگ کی گئی۔مشیر صحت احتشام علی نے کہا کہ صحت کے شعبے میں جاری اصلاحات اور اقدامات سے عوام کو معیاری سہولیات کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے اور یہ عمل آئندہ بھی جاری رہے گا۔