حکومتی اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی میں مجموعی طور پر 13 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ مختلف اشیاء کی قیمتوں میں 40 سے 50 فیصد اضافہ ہوا ہے مشیر خزانہ خیبرپختونخو مزمل اسلم
ابھی بھی اسٹاک ایکسچینج دس سال کی ایوریج سے کم ہے جبکہ وفاقی حکومت کا دعوی ہے کہ تاریخ کی بلند ترین اسٹاک ایکسچینج شرح ہے، مزمل اسلم
آئی ٹی، زراعت، ٹیکسٹائل اور باقی دس سیکٹرز میں اضافہ کیوں نہیں ہوا،مشیر خزانہ
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے خزانہ مزمل اسلم نے وفاقی حکومت کے معیشت اور اسٹاک ایکسچینج بلندی کے دعوے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ شہباز شریف حکومت اسٹاک ایکسچینج میں 78 فیصد اضافہ کو معیشت کی بہتری تصور کرتی ہے اور اسٹاک ایکسچینج کی ابھی مالیت 52 ارب ڈالر ہے جب ایک لاکھ گیارہ ہزار انڈکس ہے جبکہ 2017 میں جب انڈکس 51 ہزار تھا تب اسٹاک ایکسچینج کی مالیت 100 ارب ڈالر تھی۔ ان خیالات کا اظہار مشیر خزانہ و بین الصوبائی رابطہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے ویڈیو بیان جاری کرتے ہوئے کیا اور کہاہے کہ ابھی بھی اسٹاک ایکسچینج دس سال کی ایوریج سے کم ہے جبکہ وفاقی حکومت کا دعوی ہے کہ تاریخ کی بلند ترین اسٹاک ایکسچینج شرح ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا ہے کہ رواں سال اسٹاک ایکسچینج میں تقریباً 40 ہزار کا اضافہ ہوا ہے اور 40 ہزار انڈکس میں سے صرف تین سیکٹرز بینکس، فرٹیلائزرز اور آئل اینڈ گیس میں 32 ہزار کا اضافہ ہوا ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ باقی تقریباً دس سیکٹرز میں مجموعی اضافہ تقریباً 8 ہزار انڈکس ہوا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ بینکس سیکٹر کا اضافہ عوام اور حکومت کیلئے فائدہ مند نہیں ہے جبکہ بینکس 22 فیصد شرح سود کا فا ئدہ اٹھا رہے تھے جبکہ فرٹیلائزرز شئیرز کا اضافہ دو بڑی کمپنیوں کو ہوا، پیداور اور سیل کی وجہ سے نہیں قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ قیمتوں میں اضافے کا نقصان عوام کو ہی ہوا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ کی وجہ سے آئل اینڈ گیس کمپنیوں کے شئیرز میں اضافہ ہوا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے سوال کرتے ہوئے کہا کہ حکومت بتائیں کہ فرٹیلائزرز گیس کی قیمتوں میں اضافہ معیشت میں کونسی بہتری ہے جبکہ آئی ٹی، زراعت، ٹیکسٹائل اور باقی دس سیکٹرز میں اضافہ کیوں نہیں ہوا اور اسٹاک ایکسچینج میں اضافہ صرف ان تین سیکٹرز کی وجہ سے ہوا۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ان تینوں سیکٹرز کے شئیرز میں اضافہ کی وجہ سے الٹا عوام کو نقصان ہوا ہے۔مزمل اسلم نے مہنگائی بارے ویڈیو بیان میں کہا کہ حکومتی اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی میں مجموعی طور پر 13 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ ویسے تو مختلف اشیاء کی قیمتوں میں 40 سے 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ ٹماٹر کی قیمت میں 140 فیصد آلو میں 62 فیصد اضافہ ہوا ہے اسی طرح دال کی قیمت میں 51 جبکہ مونگ دال کی قیمت میں 31 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ پاؤڈر ملک کی قیمت میں 25 فیصد، بیف میں 24 فیصد اور لیڈیز سینڈلز کی قیمتوں میں 75 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ گیس کی قیمتوں میں 15 اور فائر ووڈ میں 13 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ یہ اعداد و شمار میرے نہیں حکومت کے جاری کردہ ہیں اور حکومت کہہ رہی ہے کہ بجلی قیمتوں میں 5.6 فیصد کمی ہوئی ہے جبکہ عوام کا قیمہ بنا دیا گیا مزمل اسلم نے کہا کہ وفاقی حکومت کہہ رہی ہے کہ ڈیزل میں سات فیصد کمی ہوئی وہ کمی تو عالمی مارکیٹ میں کمی کی وجہ سے ہوئی ہے۔