وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا کا خزانہ مالی سال 2023-24 کے اختتام پر تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے جس کا کریڈیٹ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا، کابینہ و دیگر متعلقہ حکام کو جاتا ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی ایک بیان میں کیا۔مشیر خزانے نے کہا کہ ہمارے قائد عمران خان جیل میں ہونے کے باوجود بھی حکومت کی کارکردگی کی مسلسل نگرانی کر رہے ہیں اور وہیں سے ہی بانی پی ٹی آئی حکومتی اراکین کو مسلسل عوامی خدمت اور صوبے کی ترقی کیلئے تاکید اور رہنمائی فراہم کرتے ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا کہ پاکستان اور دیگر صوبے مالی مشکلات کا شکار ہیں جبکہ خیبرپختونخوا کے مالی نتائج بہترین ہیں کیونکہ خیبر پختونخوا کی عوامی حکومت نے عوام کے پیسے کو نہ صرف ضائع ہونے سے بچایا ہے بلکہ بہترین حکمت عملی سے اسے ترقیاتی اور منافع بخش منصوبوں پر خرچ کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سمت اور ویژن درست ہو تو پاکستان بھی اپنے پیروں پر کھڑا ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سستی بجلی،کارخانوں کا قیام اور روزگار فراہم کرنا مشن ہے،خیبر پختونخوا میں 180 میگاواٹ بجلی کے منصوبے تین ماہ تک مکمل ہو رہے ہیں۔ مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ واپڈا کے تعاون سے سستی بجلی چند ماہ میں کارخانوں تک پہنچا سکتے ہیں مگر افسوس نیپرا 27 روپے فی یونٹ ترسیل چارجز کا تقاضا کر رہا ہے جو سراسر نا انصافی ہے۔