خیبر پختونخوا کے وزیر برائے زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ ز راعت ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال نے کہا ہے کہ ز راعت ملک کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ ملک کی جی ڈی پی کا 22فیصد حصہ زراعت پر منحصر ہے۔ اس لئے زراعت کے شعبے میں جدید ٹیکنا لوجی اور ریسرچ کو بروئے کار لاکر ملک اور خصوصا صوبے کی اقتصادی ترقی کے لئے سنجیدہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین خان گنڈاپور نے اس سلسلے میں تمام دستیاب وسائل کو استعمال کرنے اور رکاوٹوں کو ختم کرنے کے احکامات دئیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومتی سرپرستی سے جامعات کی سطح پر زرعی شعبے میں ہونے والی ریسرچ اور زرعی سائنسدانوں کی شبانہ روز محنت سے مستقبل میں خوراک کی کمی جیسے مسائل سے بچا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے باچا خان یونیورسٹی چارسدہ کیجانب سے نتھیا گلی میں منعقدہ تین روزہ بین الاقوامی سیمینار کے اختتامی روز بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر تقریب میں وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر زاہد حسین سمیت مختلف جامعات کے وائس چانسلر ز نے شرکت کی۔ تین روزہ بین الاقوامی کانفرنس میں ملکی اور بین الاقوامی سطح کے زرعی ماہرین سمیت رجسٹرار باچا خان یونیورسٹی ڈاکٹر اعزاز احمد خان اورکانفرنس کے فوکل پرسن ڈاکٹر  واجد علی شاہ سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا اور زراعت کے شعبے میں جدت لانے سمیت حکومتی سطح پر زراعت کے شعبے کے لئے اہم پالیسیاں مرتب کرنے پر زور دیا۔ صوبائی وزیر زراعت میجر ریٹائرڈ سجاد بارکوال کا کہنا تھا کہ ملک کو حقیقی معنوں میں زرعی بنانے اورمستقبل میں غذاتی قلت پر قابو پانے کی ضرورت ہے۔اس موقع پر صوبائی وزیرنے اس عزم کا اظہار کیا کہ مستقبل میں بھی ایسی کانفرنسز کے انعقاد میں حکومت تعاون کرے گی تاہم انہوں نے زور دیا کہ جامعات کی سطح پر ہونے والی تحقیق اور کامیابیوں کے ثمرات نچلی سطح پر زمینداروں تک پہنچانا وقت کی ضرورت ہے تب ہی اصل معنوں میں ہماری زراعت ملک کی ترقی میں اہم کردار ادا کرنے کے قابل ہوگی۔ وائس چانسلر ڈاکٹر زاہد حسین نے تقریب کے اختتام پر صوبائی وزیر کو سوینئر بھی پیش کیا۔

مزید پڑھیں