وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت عبدالکریم تورڈھیر نے جمعرات کے روز وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے فنی تعلیم طفیل انجم کے ہمراہ جرمن انوسٹمنٹ اینڈ ڈویلپمنٹ بینک کے نمائندوں اور محکمہ صنعت کے حکام کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کی جس میں جرمن تعاون سے صوبے میں قابل تجدید توانائی کے دو منظور شدہ منصوبوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس میں جرمن بنک کی ہیڈ آف ڈویژنMs.Esther Gravenkotter ودیگر نمائندوں کے علاؤہ سیکریٹری صنعت عامر افاق،سپیشل سیکریٹری انور خان،ایم ڈی ٹیوٹا منصور قیصر، ٹیوٹا کے دیگر ڈائرکٹرز اور افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں جرمن سرمایہ کاری بنک کے نمائندوں نے پاکستان اور جرمن حکومت کے مابین تاریخی اعتبار سے باہمی تعاون پر روشنی ڈالتے ہوئے یہاں پر صوبے میں قابل تجدید انرجی کی تربیت کیلئے ہبز کے قیام کے سلسلے میں منظور شدہ باہمی تعاون کے منصوبوں کو آگے لے جانے اور باضابطہ طور پر اس کے قیام کے سلسلے میں مختلف مراحل کو مقررہ وقت میں طے کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔واضح رہے کہ جرمن ادارہ ٹیوٹا کے گورنمنٹ کالج آف ٹیکنالوجی پشاور میں سولر انرجی اور گورنمنٹ کالج آف سوات میں مائکرو ہائیڈل ٹیکنالوجی میں دو تربیتی مراکز قائم کرنا چاہتی ہے جسکے لیئے اکنامک افیئرز ڈویژن نے منظوری بھی دی ہے۔باہمی تعاون کا یہ منصوبہ 74.70 ملین روپے گرانٹ پر مشتمل ہے جس کے ذریعے یہاں پر 450 نوجوانوں کو سالانہ ہینڈز ان ٹریننگ دی جائے گی۔اس موقع پر معاون خصوصی عبدالکریم تورڈھیر اور سیکرٹری صنعت نے جرمن وفد سے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہم جرمن حکومت اور کے ایف ڈبلیو کے تعاون کے منصوبے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اور ٹیکنالوجی کی منتقلی اور قابل تجدید انرجی کے سلسلے میں جرمن ادارے کی معاونت صوبے میں ٹیکنیکل ایجوکیشن کے شعبے کی ترقی کیلئے انتہائی مفید ثابت ہوگی۔انھوں نے کہا کہ نئے منصوبے کی عملی تکمیل میں صوبائی حکومت اور محکمہ صنعت کی جانب سے جرمن ادارے کو حکومتی ایس او پیز کے تحت ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔معاون خصوصی نے اس موقع پر جرمن ادارے کے نمائندوں کو آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ یہاں پر کئی دیگر شعبوں میں ان کا ادارہ تعاون فراہم کرسکتا ہے جن میں جرمن زبان کی تربیت،سکلڈ نوجوانوں کیلئے تربیت،مائکرو ہائیڈل اور نہروں پر انرجی کے منصوبوں میں تعاون شامل ہے اور اس سلسلے میں ممکنہ تعاون کیلئے انکے ادارے کو تجاویز بھی پیش کرسکتے ہیں۔انھوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل میں باہمی تعاون کا یہ سلسلہ جاری رہے گا اور جرمن حکومت ٹیوٹا میں اپنا تعاون جاری رکھے گی۔