خیبرپختونخوا کے وزیر برائے محنت فضل شکورخان نے سوشل سکیورٹی ہسپتال مینگورہ اور محکمہ محنت کے ضلعی دفتر سوات کا دورہ کیا۔دورے کے دوران صوبائی وزیر نے ہسپتال کی وارڈز اور مختلف شعبوں کے معائنے کئے۔اس موقع پر سیکرٹری لیبر خیبر پختونخوا میاں عادل اقبال، ڈائریکٹر لیبر عرفان اور مینگورہ سٹی کے مئیر شاہد علی بھی موجود تھے۔ ڈائریکٹر میڈیکل ڈاکٹر رانا فخر نے وزیر محنت کو ہسپتال کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور بتایا کہ مینگورہ سوشل سکیورٹی ہسپتال 10 بیڈز پر مشتمل ہے اس موقع پر فضل شکورخان نے ہسپتال میں مریضوں اور ان کے اہلخانہ سے ملاقات کی اور ہسپتال میں ملنے والی طبی سہولیات کے بارے میں معلومات حاصل کی۔صوبائی وزیر فضل شکورخان نے ہدایت کی کہ ہسپتال میں مریضوں کے ساتھ آنے والے افراد کے بیٹھنے کے لئے بنچز لگائے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ سوشل سکیورٹی ڈسپنسریوں کی بہتری کے لئے طریقہ کار بنایا جائے گا۔ سوشل سکیورٹی ہسپتال ورکرز کے پیسوں سے بنے ہیں ورکرز کا ایک ایک روپیہ قیمتی ہے اوراس کی حفاظت کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ مزدور جب محنت کرتا ہے تو معیشت کا پہیہ چلتا ہے ورکرز کے ساتھ ساتھ طبی عملے کے حقوق کا بھی تحفظ کیا جائے گا اوران کے مسائل حل کرنے کے لیے ہمیشہ میرے دفتر کے دروازے کھلے رہیں گے۔ صوبائی وزیر نے متعلقہ افسران کو ہدایت کی کہ مذکورہ ہسپتال میں ڈاکٹر ز اور دیگر سٹاف کی کمی کو جلد از جلد پورا کیا جائے اورمزدوروں کی ماہانہ اجرت کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے انہوں نے مزید کہا کہ ورکرز کی شکایات حل کرنے کے لیے منسٹر شکایت سیل بنایا جا ئیگا جس پر شکایات براہ راست ہیڈکوارٹر آفس کو وصول ہوگی جبکہ شکایت کنندہ کا نام صیغہ راز میں رکھا جائیگا، شکایات سیل کے قیام سے سوشل سکیورٹی ہسپتالوں کی کارکردگی بھی بہترہوگی۔