وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے منگل کے روز سول سیکرٹریٹ پشاور میں ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے ایجنڈے میں ”بادہ ڈیم صوابی کیلئے پوسٹوں کی منظوری، ٹوبیکو سیس، پن بجلی منافع اور ضلع صوابی سے متعلقہ دیگر امور شامل تھے۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا کے وزیر برائے آبپاشی عاقب اللہ خان اور وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی، اراکین قومی اسمبلی اسد قیصر اورشہرام خان ترکئی، معاونین خصوصی عبدالکریم تور ڈھیر اور حاجی رنگیز احمد خان، ایم پی اے مرتضیٰ خان کے علاوہ متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز بھی موجود تھے۔ اس موقع پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکی ہدایت کے مطابق تمام شروع کیے گئے ترقیاتی منصوبوں کو فنڈز بروقت جاری کیے جائیں گے یہ فنڈز ماہ جولائی 2025 اور جنوری 2026 کو دو مرحلوں میں جاری کیے جائیں گے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ 2025-26 کیلئے تاریخی ترقیاتی فنڈز رکھے گئے ہیں جس سے صوبے میں ترقیاتی منصوبے مکمل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائیگی۔ انہوں نے بتایا کہ مالی سال کے بقایہ جات کو اسی سال میں نمٹایاجانا چاہیے تاکہ ایک طرف ترقیاتی کام بغیر کسی تاخیرکے جاری رہیں اور دوسرا یہ کہ بقایہ جات آنے والے مالی سالوں پر بوجھ نہ بنیں۔اس موقع پرصوبائی وزیر آبپاشی عاقب اللہ خان نے بادہ ڈیم پراجیکٹ ضلع صوابی کے لیے سٹاف کی کمی کا ذکر کرتے ہوئے بتایا ہے کہ مذکورہ ڈیم کے سٹاف کے لئے اسامیوں کی این او سی جاری کی جائے تاکہ یہ پراجیکٹ بروقت فعال ہو سکے اور اس کا ذخیرہ شدہ پانی بنجر زمینوں کو قابل کاش بنانے کی خاطر استعمال میں لایا جاسکے جس پر مشیر خزانہ نے بتایا کہ غیر فعال سکیموں کے اضافی اہلکاروں کو بادہ ڈیم کے لیے مہیا کر دیا جائے گا اور ٹیکنیکل سٹاف سمیت سب انجینیئز بھی دیئے جائیں گے۔ اجلاس میں ٹوبیکو سیس پر بھی تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔ بعدازاں اجلاس کے شرکاء نے ان کے مسائل سننے اور اس کے لیے فنڈز جاری کرنے کی یقین دہانی پر مزمل اسلم کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ آنے والے وقت میں بھی وہ اپنا تعاون جاری رکھیں گے۔