مشیر صحت احتشام علی کے رات گئے ہسپتالوں کے دوروں کا سلسلہ جاری

مشیر صحت احتشام علی کے رات گئے ہسپتالوں کے دوروں کا سلسلہ جاری، نحقی سٹیلائٹ ہسپتال میں بد انتظامی، غیر حاضری، ایکسپائرڈ ادویات کی موجودگی پر ایم ایس اور ویمن میڈیکل آفیسر معطل، ڈیپارٹمنٹل انکوائری کا آغاز، غیر حاضر لیب اور ایکسرے ٹیکنیشن کے خلاف کار روائی کے بھی احکامات جاری

رات کو یہ ہسپتال ویران رہتے ہیں اس لئے بڑے ہسپتالوں پر ریفرل کا بوجھ بڑھ رہا ہے: مشیر صحت احتشام علی

مشیر صحت ا حتشام علی نے بغیر پروٹوکول کے رات کے 2 بجے چارسدہ روڈ پر واقع نحقی سٹیلائیٹ ہسپتال کا دورہ کیا۔مشیر صحت نے ڈیوٹی روسٹر، حاضری رجسٹر اورادویات کے معائنے کئے اور مریضوں کی دادرسی کی مذکورہ ہسپتال میں ایم ایس کو معطل کرکے ان کیخلاف محکمانہ کاروائی کے احکامات جاری کئے گئے ہیں۔ انہوں نے ہسپتال میں گائنی مریض کی موجودگی کے باوجود گائنی ڈاکٹر کی عدم موجودگی پر ویمن میڈیکل آفیسر کو بھی معطل کرنے کے احکامات جاری کئے۔ مشیر صحت احتشام علی نے عملے کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ رات کو ان کے دورے کے موقع پر کوئی ڈاکٹر، لیڈی ڈاکٹر سمیت لیبارٹری اور ایکسرے ٹیکنیشن بھی موجود نہیں تھے۔ اس موقع پر ہسپتال کی ایمرجنسی الماری میں ایکسپائر ادویات پائی گئیں۔مشیر صحت نے کہا ہے کہ سرکاری ہسپتالوں کا یہ حال ہے تو ہم عطائیوں اور نجی کلینکس کا قبلہ کیسے درست کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ رات کو کوئی ڈیوٹی نہیں کرتا اس لئے سب مریض پشاور کے بڑے ہسپتالوں کو ریفر کئے جاتے ہیں۔ اس وقت اگر کوئی اللہ کا بندہ ہسپتال آجائے تو اسے ریفر ٹو ایل آر ایچ کے علاوہ کیا ملے گا۔ انہوں نے خبردار کیا کہ پشاور میں تمام ہسپتال خبردارہیں اگلی باری کسی کی بھی ہوسکتی ہے۔ بہت ہوگیا سمجھانا بُجھانا، اب سزا جزا کا عمل شروع ہوگیا ہے۔ کام کریں یا گھر جائیں، ہم کسی کو گھر پر تنخواہ نہیں دے سکتے۔

مزید پڑھیں