چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت گورننس امور پر ہفتہ وار جائزہ اجلاس منعقد ہوا جس میں سیکرٹریز سمیت دیگر متعلقہ حکام شریک ہوئے۔چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا کو صوبے میں آٹے سمیت دیگرضروری اشیاء خوردونوش کی قیمتوں اور دستیابی کی صورت حال کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اجلاس میں قومی سطح اور دیگر صوبوں میں اشیائے خوردونوش کا خیبرپختونخوا کے نرخوں کے ساتھ تقابلی جائزہ لیا گیا۔ چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ جہاں قیمتوں میں ریٹل پرائس اور سیل پرائس میں ذیادہ فرق ہو وہاں ضروری اقدامات اٹھائے جائیں. اجلاس کو صوبے میں سیاحت کے فروغ کے لیے ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کے نکاسی آب اور سیوریج کے نظام کی بہتری کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات پر بھی بریفنگ دی گئی۔گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے جن 40 ہوٹلوں اور ریسٹورنٹس کو نوٹسز دئے ان میں سے 29 نے اپنے سیوریج اور نکاسی آب کے نظام کو بہتر کیا ہے۔ جبکہ ایس او پیز پر عملدرآمد نہ کرنے والے پانچ ہوٹلوں کو سیل کیا گیا ہے۔ اسی طرح کمراٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 34 میں سے 8 ہوٹلوں نے اپنے نظام میں درستگی کی ہے۔ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 193 میں سے 14 نے سیوریج اور نکاسی آب کا نظام درست کیا جبکہ 3 یونٹس کو اب تک سیل کیا گیا۔کیلاش ویلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی میں 14 میں سے 6 نے اپنا نظام درست کیا ہے جبکہ اپر سوات میں 112 ہوٹلوں کو نوٹسز دئے گئے ہیں۔ نوٹس پیریڈ جوکہ 14 دن ہے مکمل ہونے کے بعد تمام ہوٹلوں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ ان اقدامات کا مقصد ماحولیاتی تحفظ یقینی بناکر سیاحت کو فروغ دینا ہے جس سے مقامی معیشتیں پروان چڑھ سکیں۔ چیف سیکرٹری نے اس حوالے سے متعلقہ حکام کو مقامی شہریوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت جاری رکھنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں کا کہنا تھا کہ اتھارٹیز کے قیام کا مقصد ان علاقوں میں پائیدار سیاحت کا فروغ ہے۔ اجلاس میں چیف سیکرٹری کو ای آفس منصوبے کے اجراء، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ منصوبوں، ماسٹر پلاننگ اور لینڈ یوز پلاننگ، انسداد پولیو اقدامات اور ترقیاتی منصوبوں پر پیش رفت سے متعلق بھی بریفنگ دی گئی