وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت عبدالکریم تورڈھیر نے پیر کے روز شہد کے کاروباری مرکز ” ہنی انٹرنیشنل مارکیٹ چمکنی” اور زرعی تحقیقاتی مرکز ترناب فارم پشاور کا دورہ کیا۔منیجنگ ڈائریکٹر سمال انڈسٹریز ڈویلپمنٹ بورڈ حبیب اللہ عارف،چیف کلسٹر ڈویلپمنٹ ڈیپارٹمنٹ خیبر پختونخوا اکنامک زونز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی طاہر خٹک،سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی (سمیڈا) اور ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے افسران اور ہنی بی ایسوسی ایشن کے نمائندے بھی ان کے ہمراہ تھے۔معاون خصوصی نے دورے کے دوران شہد کے شعبے کے حوالے سے اجتماعی مرکز میں کاروباری سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور وہاں پر سہولیات کا بھی معائنہ کیا۔معاون خصوصی کو انھیں شہد محفوظ کرنے اور پروسسینگ کرنے کے مراحل کے حوالے سے آگاہی بھی دی گئی اور انھوں نے ہنی بی ایسوسی ایشن کی جانب سے اس شعبے کی ترقی کے حوالے سے تجاویز بھی فراہم کی گئیں۔اس موقع پر انھوں نے زرعی تحقیقاتی ادارہ ترناب فارم میں شعبہ انٹامالوجی کے تحت قائم ہنی کوالٹی ٹیسٹنگ لیب کا دورہ بھی کیا۔انھوں نے وہاں پر شہد کے تجزیاتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا اور انھیں مختلف انواع کے تجزیاتی ٹیسٹوں کے بارے میں معلومات فراہم کی گئیں اور ان کی سرٹیفیکیشن کے حوالے سے بھی انہیں بتایا گیا۔اس موقع پر معاون خصوصی نے کہا کہ شہد کا کاروبار اور مگس بانی صوبے کے معیشت کے حوالے سے اہمیت کے حامل ہیں اور اس سے کثیر تعداد میں لوگوں کا کاروبار وابستہ ہے۔انھوں نے کہا کہ اس شعبے پر توجہ دینے سے یہ آگے مزید ترقی کر سکتا ہے اس لیئے حکومت اس ضمن میں اپنی طرف سے بھرپور تعاون فراہم کرے گی۔انھوں نے تحقیقاتی مرکز کے حکام کو ہنی کے اینٹی بائیوٹیک ٹیسٹنگ میں قرشی کیساتھ باہمی رابطے اور تعاون پر زور دیا تاکہ اس کی سرٹیفیکیشن مزید بہتر اور معیاری ہو اور کہا کہ اس سلسلے میں پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے ماڈل پر بھی غور کیا جائے۔