مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ دو مہینے پہلے ہم سے شکایت کی گئی تھی کہ پہلی دفعہ آپ لوگوں نے روایت کیوں تھوڑی اور وفاق سے پہلے بجٹ کیوں دیا اور آپ لوگوں نے سیاست کی ہے، بنیادی طور پر وفاقی بجٹ پائیدار نہیں ہوتے وفاق کا بجٹ صرف میڈیا کو دکھانے کے لیے ہوتا ہے،صوبہ وفاق کے بجٹ اہداف دیکھ کر بجٹ دیتے ہیں پچھلے 20 سال سے وفاق کے بجٹ کور کر رہا ہوں ایک بھی ٹھیک نہیں نکلا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ ہم سمجھتے تھے کہ اگر اس سال 11200 ارب روپے بھی اگر یہ ٹیکس کے اہداف کو حاصل کر لیں تو بہت بڑی کامیابی ہوگی لیکن آخر میں کیا ہوا وفاقی حکومت نے اپنی گردن آئی ایم ایف کے ہاتھ میں دے دی ہے، ان سے 12 ہزار 900 ارب روپے کا ٹیکس کا ٹارگٹ کا اعلان کرایا۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت کا خزانہ 76 سال کی بہترین پوزیشن پر ہے جبکہ وفاقی حکومت نے اگست کے مہینے میں 98 ارب روپے کم ٹیکس کیلکش کی ہے جس سے صرف خیبرپختونخو کو ساڑھے آٹھ ارب کم ملیں گے باقی صوبوں کو تو پتہ ہی نہیں ہے جبکہ پنجاب کو 29 ارب اور سندھ کو 16 ارب روپے کم ملیں گے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ منی بجٹ تو پہلے مہینے میں ہی آنا شروع ہوگئے ہیں آپ لوگ کس منی بجٹ کی انتظار میں ہیں اب تو مائیکرو بجٹ آنا شروع ہو جائیں گے ہر مہینے ایک مائکرو بجٹ آئے گا۔مشیر خزانہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت نے 44 فیصد اضافہ کے ساتھ پہلے دو مہینے میں سات ارب روپے ٹیکس کولیکشن کی ہے اور یہ ایسے وقت جب معیشت ڈگمگا رہی ہے وفاق اور دوسرے صوبوں نے ٹیکسز بڑھائے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا نے کم کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سیلز ٹیکس 15 فیصد سے کم کرکے 13 فیصد کر دیا ہم نے جو پراپرٹی ٹیکسز وہ آدھے کر دیے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ جب شہباز شریف اور اسحاق ڈار فیل ہو گئے تھے تو عمران خان نے اپنے گرفتار ہونے سے پہلے آئی ایم ایف پروگرام کی گارنٹی دی تھی تو 9 مہینوں کا آئی ایم ایف پروگرام ملا تھا ابھی آئی ایم ای پروگرام جولائی میں سائن ہوا ہے ابھی تک کوئی اتہ پتہ نہیں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ خطرناک بات یہ ہے کہ صوبہ پنجاب نے 14 اگست کے دن 14 روپے فی یونٹ بجلی سبسڈی کا اعلان بغیر سوچے سمجھے کیا تھا جبکہ اگلے دن مراسلہ لکھا کہ کتنے کنزیومرز ہیں اور کتنا خرچہ آئے گا۔ پنجاب کے وزیر خزانہ کہتے ہیں کہ 90 ارب روپے کی سبسڈی ہے وزیراعلیٰ پنجاب کہتی ہیں کہ 45 ارب روپے کی سبسڈی ہے۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ جب ہم سے سوال پوچھا گیا کہ آپ ریلیف دیں گے تو ہم نے کہا کہ خیبرپختونخوا پاکستان کی سب سے سستی بجلی پیدا کرتا ہے ہم چھ سے سات روپے فی یونٹ بجلی دیتے ہیں اور 70 روپے کی واپس خریدتے ہیں اور سرپلس بجلی پیدا کرتے ہیں ہمارا کیا قصور ہے کہ ہم سات روپے کی بجلی پیدا کر کے 70 میں خریدیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ خیبرپختونخوا حکومت ہائیڈرو پاور منصوبوں سے 171 میگاواٹ بجلی حاصل کر رہا ہے جو 2029 تک مزید دس منصوبوں سے 600 میگاواٹ بجلی حاصل کرکے ٹوٹل 771 میگاواٹ سستی بجلی سے سات سے دس روپے تک حاصل کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نیپرا طرز کی بجلی ریگولیٹری اتھارٹی قائم کرنے کیلئے کابینہ کے پاس معاملہ منظوہری کے لئے جائے گا جبکہ اپنی ٹرانسمیشن لائن لگانے پر بھی کام کر رہے ہیں۔مشیر خزانہ خیبرپختونخوا نے کہا کہ میڈیا میں عام ہے کہ اس وقت پاکستان کا دارالحکومت جو اسلام آباد نہیں بلکہ لاہور ہے اور لاہور میں فیصلے ہوتے ہیں تو پھر اسلام آباد والے انکی پیروی کرتے ہیں۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ پنجاب کی غلطی کے بعد وزیراعظم صاحب نے صوبوں کو بھی غیر قانونی کام کرنے کی تلقین کی کہ جب پنجاب نے سبسڈی دی ہے تو دوسرے صوبے بھی دیں جبکہ آئی ایم ایف کاکہنا ہے کہ وفاق اور صوبے بجلی سبسڈی نہیں دے سکتے۔مزمل اسلم نے کہا کہ خبروں میں آرہا ہے کہ وفاق نے پلان بنا لیا ہے کہ 2800 ارب روپے کا بجلی سبسڈی دینے کیلئے صوبوں سے فنڈز کاٹے جائیں گے جس میں خیبرپختونخوا کے 231 ارب روپے کاٹ لئے جائینگے۔ اگر پورے پاکستان کو 6 روپے یونٹ ریلیف دیتے ہیں تو 600 ارب روپے بنتے ہیں یہ جمع تفریق کون کرتا ہے کون یہ ارسطو بنا ہے ایسی کوئی تجویز نہ ہمیں منظور ہے اور نہ ہمارے پاس بھیجی جائے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ احسن اقبال جو خود چیرمین اور ڈپٹی چیئرمین پلانگ کمیشن بنے ہیں انہوں نے ترقیاتی بجٹ 700 ارب روپے کردیا ہے کہ ملک کی معاشی حالت خراب ہے۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخوا مزمل اسلم نے کہا کہ ایک سال میں مہنگائی کی رفتار میں 36 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ یہ کہہ رہے ہیں کہ مہنگائی سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے۔ مزمل اسلم نے کہا کہ ادرہ شماریات کے مطابق پیاز کی قیمتوں میں صرف 144 فیصد اضافہ ہوا ہے سبزیوں کی قیمت میں 57 فیصد، دال کی قیمت میں 23 فیصد اور گوشت میں 21 فیصد اضافہ ہوا ہے۔مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف پی ٹی آئی کے بغض کی وجہ سے خیبرپختونخوا کے ساتھ ناانصافی کر رہے ہیں بلوچستان میں دہشت گردی پر اعلان کرتے ہیں کہ این ایف سی سے اضافی فنڈز دینگے جبکہ خیبرپختونخوا جیسے دہشتگردی سے متاثرہ صوبے کیلئے دوسرا رویہ ہے۔مزمل اسلم نے کہا کہ پی ڈی ایم والے کہہ رہے ہیں کہ پی ٹی آئی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ یہ ٹوٹی پھوٹی پی ٹی آئی پی ڈی ایم سے زیادہ مضبوط اور متحد ہے اور آٹھ ستمبر کا جلسہ یہ ثابت بھی کرے گا۔