وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے انسدادِ بدعنوانی بریگیڈیئر (ر) محمد مصدق عباسی نے کہا ہے کہ کھلی کچہریوں کا مقصد شکایات کنندگان اور اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے افسران کو آمنے سامنے لانا ہے تاکہ شکایات کنندگان اپنی شکایات متعلقہ حکام تک باآسانی پہنچا سکیں اور محکمانہ امور میں غفلت و سستی کو روکا جاسکے۔ شہریوں کی سہولت کیلئے واٹس ایپ نمبر جاری کردیا ہے جس پر وہ اپنی شکایات درج کرسکتے ہیں۔ اسطرح ہر ضلع میں ڈپٹی کمشنر کے دفتر میں شکایت بکس لگائے ئے جا رہے ہیں جہاں وہ اپنی شکایات ڈال سکتے ہیں۔ اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے افسران تواتر سے شکایات اکھٹا کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں منعقدہ انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کی تیسری ماہانہ کھلی کچہری کے دوران کیا۔ کھلی کچہری میں ڈائریکٹر انٹی کرپشن صدیق انجم سمیت متعلقہ حکام نے شرکت کی اور سائلین کی شکایات تفصیل سے سنیں۔ کھلی کچہری میں گفتگو کرتے ہوئے معاون حصوصی برائے انسداد بدعنوانی بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کا کہنا تھا کہ کھلی کچہریوں کے انعقاد کے مثبت نتائج سامنے آرہے ہیں۔ پہلی کھلی کچہری میں درج کی گئی شکایت پر کاروائی کرتے ہوئے 511 کنال اراضی محکمہ جنگلات کے حوالے کی گئی۔ کھلی کچہریوں کے باقاعدگی کے ساتھ انعقاد سے ادارے اور عوام میں فاصلے کم ہورہے ہیں۔ صوبے میں بدعنوانی کو جڑ سے ختم کرنے کیلئے کوشاں ہیں۔ بریگیڈیئر ر مصدق عباسی کا مزید کہنا تھا کہ عوام کی سہولت کیلئے اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ نے واٹس ایپ نمبر 03319988848 جاری کردیا ہے۔ جس کے ذریعے عوام کرپشن کی نشاندھی و شکایات واٹس ایپ پر کرسکتے ہیں۔محکمہ انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ کے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق ڈائریکٹوریٹ کے علاؤہ آٹھ ریجنل دفاتر میں کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا گیا تھا جس میں 138 سے زائد افراد نے شرکت کی۔ جبکہ تین شکایات درج کی گئیں۔معاون حصوصی بریگیڈیئر ر مصدق عباسی نے شکایات پر ہونے والے کاروائی سے آگاہ رکھنے کی ہدایت کی۔ جبکہ درج شکایات کے حوالے سے انٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ حکام کو درج شکایات کو ٹریک کرتے ہوئے پیشرفت سے مسلسل آگاہ رہنے کی ہدایت بھی کی۔ شہریوں نے معاون حصوصی بریگیڈیئر (ر)مصدق عباسی کی جانب سے کھلی کچہری کے مسلسل انعقاد کو سراہتے ہوئے کہا کہ کھلی کچہریوں کے انعقاد سے محکمے و عوام میں فاصلے کم ہورہے ہیں۔ انٹی کرپشن کے ریجنل دفاتر میں بھی کھلی کچہریوں کا انعقاد کر کے عوامی شکایات و مسائل سنے گئے۔