خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی 74ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب کا انعقاد

خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی 74ویں سالگرہ کے موقع پر تقریب کا انعقاد

پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کی 74ویں سالگرہ منگل کے روز خیبرپختونخوا ہاؤس اسلام آباد میں منائی گئی۔ اس موقع پر دونوں ممالک نے اپنی دیرینہ شراکت داری کی تجدید کرتے ہوئے باہمی تعاون کے نئے امکانات تلاش کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔تقریب کی میزبانی سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی نے کی جبکہ تقریب میں چین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن شی یوآن کیانگ، سفارتکاروں، سرکاری عہدیداران، اور سول سوسائٹی کے نمائندے بھی شریک ہوئے۔ یہ تقریب پاکستان چائنا فرینڈشپ ایسوسی ایشن (خیبرپختونخوا شاخ) کے زیر اہتمام منعقد ہوئی، جس میں 21 مئی 1951 سے جاری تعاون اور باہمی اعتماد کی سات دہائیوں پر مبنی تعلقات کو خراج تحسین پیش کیا گیا۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکر بابر سلیم سواتی نے پاکستان کی جانب سے 1950 میں عوامی جمہوریہ چین کو ابتدائی طور پر تسلیم کیے جانے کا ذکر کیا اور دوطرفہ تعلقات کو ”اعتماد اور تسلسل کی علامت“ قرار دیا۔ انہوں نے پشاور اور ارومچی کے درمیان 40سالہ تعلقات اور ایبٹ آباد و کاشغر شراکت داری کے آئندہ 30سال مکمل ہونے کا حوالہ دیتے ہوئے تجویز دی کہ مانسہرہ کو تاریخی شاہراہِ ریشم کی اہمیت کے پیش نظر کسی چینی شہر کے ساتھ ”سسٹر سٹی(جڑواں شہر)“قرار دیا جائے۔انہوں نے کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے ساتھ روابط بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا اور سال 2026 میں سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے وفد کو خیبرپختونخوا کے دورے کی دعوت دی۔ انہوں نے تعلیم، نوجوانوں کی ترقی، صاف توانائی، اور ٹیکنالوجی میں اشتراک کے فروغ پر بھی زور دیا۔انہوں نے کہا ”پاکستان اُور چین کے تعلقات کا مستقبل نوجوانوں، اداروں اور عوامی سطح پر باہمی روابط میں پوشیدہ ہیں۔ ہمیں روایتی سفارت کاری سے بڑھ کر ایک جدید، باہمی احترام اور مشترکہ ترقی پر مبنی شراکت داری کی جانب بڑھنا ہوگا۔“پاکستان چین فرینڈشپ ایسوسی ایشن خیبرپختونخوا شاخ کے صدر یوسف ایوب خان نے تقریب کا آغاز روایتی گرمجوشی کے ساتھ ”السلام علیکم اور نی ہاوو“کے خیرمقدمی کلمات سے کیا۔ مقررین جن میں سپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی بابر سلیم سواتی، چین کے ڈپٹی ہیڈ آف مشن شی یوآن کیانگ، صوبائی وزیر ارشد ایوب خان،صوبائی وزیرسید قاسم علی شاہ اور سیدعلی نواز گیلانی شامل تھے نے دونوں ممالک کے مابین تقلقات کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بھارت کی طرف سے مسلط کردہ جنگ میں چین کی غیرمشروط حمایت پر شکریہ ادا کرتے ہوئے اس دوستی کو قابل فخر قراردیا۔انہوں نے اس دور کو بھی یاد کیا جب پشاور، ایبٹ آباد اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ثقافتی تقریبات کا انعقاد معمول کی بات تھی۔ انہوں نے اُمید ظاہر کی کہ چینی سفارتخانے کے تعاون سے یہ سرگرمیاں ایک بار پھر بحال ہوں گی۔مستقبل کی جھلک پیش کرتے ہوئے، انہوں نے مئی 2026 میں سفارتی تعلقات کی پچھترویں سالگرہ (پلاٹینم جوبلی) کی تقریبات کا اعلان کیا، جو خیبر پختونخوا کے طول و عرض میں منعقد ہوں گی اور دونوں ممالک کو مزید قریب لانے کا ذریعہ بنیں گی۔ڈپٹی ہیڈ آف مشن شی یوآن کیانگ نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے چین کے کلیدی معاملات پر مسلسل حمایت کو سراہا اور پاکستان کی خودمختاری و ترقی میں چین کے غیرمتزلزل عزم کا اعادہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نے 74سالہ تعلقات کے دوران قدرتی آفات اور بحرانوں میں ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا، اور یہ دوستی ”پہاڑوں سے بلند اور سمندروں سے زیادہ گہری“ہے۔ انہوں نے خیبرپختونخوا میں چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے کلیدی ترقیاتی منصوبوں کا ذکر کیا اُور سوکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، قراقرم ہائی وے کی اپ گریڈیشن، اور رشکئی اسپیشل اکنامک زون کا حوالہ دیا۔ انہوں نے شمسی توانائی سے چلنے والی اسٹریٹ لائٹس، تعلیمی وظائف اور فوڈ ایڈ پیکجز جیسے کمیونٹی اقدامات کو بھی اجاگر کیا۔ انہوں نے زراعت، توانائی، کان کنی، ای کامرس، اور کمیونٹی ڈویلپمنٹ جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا، بالخصوص خیبرپختونخوا اور سنکیانگ کے مابین مضبوط صوبائی شراکت داری کے ذریعے اس تعاون کو فروغ دیا جا سکتا ہے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پاکستان چین فرینڈشپ ایسوسی ایشن (خیبرپختونخوا شاخ) کے سیکرٹری جنرل سیّد علی نواز گیلانی نے پاک چین دوستی کے فروغ میں مختلف اداروں کے اہم کردار ادا کا ذکر کیا اُور اس بات پر زور دیا کہ پاک چین دوستی کی انجمن 1970سے عوامی سطح پر تعلقات مضبوط بنانے میں سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیم دونوں ممالک میں دوستی کے فروغ میں ایک پل جیسا کلیدی کام کر رہی ہے جس کی مدد سے دونوں ممالک کے لوگوں ایک دوسرے کے قریب آئے ہیں۔ مختلف ثقافتی پروگراموں، دوروں اور عوامی رابطوں کے ذریعے پاک چین فرینڈشپ ایسوسی ایشن برسوں سے دوستی کو فروغ دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ تعاون و ترقی کے نئے منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں تاکہ دونوں ممالک کے درمیان تعلق مزید مضبوط ہو اور ایک روشن مستقبل کے خواب کو عملی جامہ پہنایا جا سکے۔تقریب کا اختتام ایک مشترکہ اعلامیے پر ہوا، جس میں دونوں ممالک نے ہر سطح پر تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کی توثیق کی۔
۔۔۔۔۔۔۔

مزید پڑھیں