وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے خیبر پختونخوا اور خاص طور پر بنوں ڈویژن کا مقدمہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کے سامنے جرات مندی سے پیش کیا,صوبائی وزیر پختونیار خان

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختونیار خان نے کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی آمین خان گنڈا پور نے حالیہ قبائلی عمائدین کے اعلیٰ سطحی جرگے میں پورے صوبے، خاص طور پر جنوبی اضلاع، قبائلی علاقوں اور بنوں ڈویژن کے عوام کا مقدمہ نہایت جرات اور حکمت کے ساتھ وزیر اعظم پاکستان اور چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے سامنے پیش کیا۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے جرگے میں خیبر پختونخوا کے عوام کو درپیش حقیقی مسائل کی کھل کر نمائندگی کی جن میں صوبے میں امن و امان کی خراب صورت حال، این ایف سی ایوارڈ میں صوبے کے ساتھ ناانصافی، آبی منافع کی عدم ادائیگی، ضم شدہ قبائلی اضلاع کے ترقیاتی فنڈز کی عدم فراہمی، ڈرون حملوں سے شہریوں میں خوف و بے چینی، آئی ڈی پیز کے مسائل اور ان کی واپسی، افغانستان امن مذاکرات میں خیبر پختونخوا کے عوامی مفادات کی عدم ترجمانی اور خاص طور پر بنوں ڈویژن کی مسلسل نظراندازی شامل تھے,وزیر اعلیٰ نے جرگے میں واضح کیا کہ اچھے اور برے طالبان کی تفریق کو ختم کرنا ہوگا کیونکہ حقیقی امن صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب دہشت گردی کو کسی بھی قسم کا تحفظ نہ دیا جائے انہوں نے کہا کہ اب مزید تاخیر برداشت نہیں کی جا سکتی اور حالات کو نارمل کرنا ہوگا تاکہ خیبر پختونخوا اور خاص طور پر بنوں ڈویژن کو امن اور خوشحالی کا گہوارہ بنایا جاسکے,انہوں نے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کی بے باک قیادت اور عوام کی حقیقی ترجمانی پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہر فورم پر ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے تاکہ خیبر پختونخوا کو دہشت گردی سے پاک اور خوشحال صوبہ بنایا جاسکے۔

مزید پڑھیں