وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر سیاحت زاہد چن زیب کی زیر صدارت ہوٹل انڈسٹری سے متعلق اہم اجلاس، صنعت کو درپیش مسائل کے فوری حل کی یقین دہانی

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر برائے سیاحت، ثقافت، آثار قدیمہ و عجائب گھر زاہد چن زیب نے کہا ہے کہ سیاحت کے شعبے اور ہوٹل انڈسٹری کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ سیاحوں کو قیام، آرام اور سہولتیں فراہم کرنے کے لیے ہوٹل کلیدی کردار ادا کرتے ہیں، جبکہ ایک مؤثر ہوٹل انڈسٹری سیاحتی سرگرمیوں میں اضافے کا ذریعہ بنتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور میں وادی کاغان سے آئے ہوٹل انڈسٹری کے نمائندہ وفد کے ساتھ اجلاس کی صدارت کے دوران کیا۔اجلاس میں ممبر صوبائی اسمبلی منیر حسین لغمانی، سیکرٹری سیاحت ڈاکٹر محمد بختیار خان، ڈی جی کلچر اینڈ ٹورزم اتھارٹی حبیب اللہ عارف، محکمہ خزانہ، محکمہ ایکسائز، خیبر پختونخوا ریونیو اتھارٹی کے حکام اور ہوٹل انڈسٹری کے نمائندگان سیٹھ مطیع اللہ، سرور خان، محمد اشفاق اور وحید الرحمان نے بھی شرکت کی۔ہوٹل انڈسٹری کے وفد نے اجلاس میں صنعت کو درپیش مسائل بشمول دوہری ٹیکس، ٹیکس ریٹس میں تبدیلی، قانونی سیاحتی دورانیے میں کمی اور قدرتی آفات کی صورت میں ٹیکس چھوٹ سے متعلق مطالبات پیش کیے۔ اس موقع پر ایم پی اے منیر حسین لغمانی نے کہا کہ وادی کاغان کی معیشت سیاحت پر انحصار کرتی ہے، اور اسمبلی کے فورم پر ہوٹل انڈسٹری کے مسائل کو اجاگر کیا جائے گا۔زاہد چن زیب نے کہا کہ وہ ہوٹل انڈسٹری کی اہمیت سے آگاہ ہیں۔ اگرچہ وادی کے ہوٹلوں کا تعمیراتی ڈھانچہ 90 فیصد تقاضے پورے نہیں کرتا، پھر بھی حکومت ان کے ساتھ بھرپور تعاون کر رہی ہے۔ انہوں نے مہانڈری پل کے سانحے کے دوران ہوٹل انڈسٹری کے تعاون کو سراہا اور کہا کہ پل کی از سر نو تعمیر کے لیے وفاقی حکومت سے رابطے میں ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ وادی کاغان میں شاتے روڈ کی تعمیر سیاحتی سرگرمیوں کے فروغ میں مددگار ثابت ہوگی۔ اجلاس کے اختتام پر مشیر سیاحت نے متعلقہ حکام کو ہوٹل انڈسٹری کے جائز مطالبات پر قانونی دائرے میں فوری کارروائی کی ہدایت جاری کی، اور محکمہ خزانہ، ایکسائز اور ریونیو اتھارٹی کو اس سلسلے میں ٹھوس اقدامات اٹھانے کے احکامات دیے۔

مزید پڑھیں