خیبر پختونخوا کے وزیر محنت فضل شکور خان نے جمعرات کے روز ہزارہ ڈویژن کا ایک روزہ دورہ کیا جہاں انہوں نے کمشنر ہزارہ ڈویژن کے دفتر میں سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ بالاکوٹ پر کام کرنے والے مزدوروں کے مسائل فوری حل کرنے کے لیے اجلاس منعقد کیا اور احکامات جاری کیے۔ صوبائی وزیر محنت کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر الاسلام، وائس کمشنر ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوٹ خورشید عالم، ڈائریکٹر محکمہ محنت عرفان اللہ اور ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ لیبر ثاقب خان، سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے مزدوروں کی نمائندہ شاہین لیبر یونین کے عہدیداران اور کنٹریکٹرز شامل تھے۔ اس موقع پر ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوٹ (ای ایس ایس آئی) کے وائس کمشنر کی جانب سے ادارے کے اغراض و مقاصد پر بریفنگ دی گئی جبکہ ہزارہ ڈویژن خصوصاً سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والی لیبر سے متعلق مسائل سے اجلاس کو آگاہ کیا گیا۔ اس موقع پر بتایا گیا کہ ای ایس ایس آئی بغیر حکومتی فنڈنگ کے مکمل طور پر کنٹیریبوش کی بنیاد پر کام کرتے ہوئے مختلف کمرشل و صنعتی یونٹس میں کام کرنے والے مزدوروں کو میڈیکل اور کیش امداد فراہم کرتا ہے۔ صوبائی وزیر محنت فضل شکور خان نے مزدور یونین کے مسائل کو غور سے سنا اور موقع پر ان کے حل کے لیے احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے مزدوروں کی نمائندہ یونین تین دن کے اندر اندر وفات پانے والے مزدوروں کے کیسز متعلقہ کنٹریکٹر کمپنی کے پاس جمع کروائے جبکہ کنٹریکٹر کمپنیسات دن کے اندر ان کیسز کی جانچ پڑتال کرکے ڈپٹی ڈائریکٹر محکمہ لیبر کو آگاہ کرے۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ صوبائی حکومت مزدوروں کے حقوق سے متعلق اپنے فرائض سے بخوبی آگاہ ہے اور اس سلسلے میں وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور کی قیادت میں بھر پوراقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ خیبرپختونخوا کی صوبائی حکومت نے حال ہی میں مزدوروں کی ماہانہ اجرت 32 ہزار سے بڑھا کر 36 ہزار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ محنت مزدوروں کی فلاح و بہبود کیلیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہا ہے۔ اس موقع پر کمشنر ہزارہ ڈویژن سید ظہیر الاسلام نے کہا کہ سکی کناری ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پر کام کرنے والے مزدوروں اور ان کی نمائندہ یونین کے لیے ان کے دفتر کے دروازے ہر وقت کھلے ہیں۔ انہوں نے ڈائریکٹر محکمہ لیبر کو ہدایت کی کہ جانبحق مزدوروں کے گریجویٹی کے کیسز ایک ماہ اندر اندر نمٹائے جائیں۔ بعد ازاں صوبائی وزیر محنت فضل شکور خان ایبٹ آباد شہر میں ایمپلائز سوشل سیکورٹی انسٹیٹیوٹ کے تحت قائم ڈسپنسری کا بھی دورہ کیا اور وہاں مہیاء کی جانے والی طبی سہولیات کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے عملے سے ملاقات کی اور انہیں محنت و لگن سے اپنے فرائض منصبی انجام دینے کی تاکید کی۔