خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے یونیورسٹی اف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی مردان اور یونیورسٹی آف بونیر کے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی ہے کہ جامعات کے موجودہ انفراسٹرکچر کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے موڈ پر استعمال میں لانے کے لیے عملی اقدامات اٹھا کر یونیورسٹی کے مالی استحکام کے لیے بزنس ماڈلز کو سنجیدگی کے ساتھ تیار کریں انہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت مالی بحران کی شکار جامعات کو مالی طور پر مضبوط بنانے اور ان جامعات کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور بہت جلد ان جامعات کو مالی بحران سے نکال کر مالی خود مختاری کی طرف لے جائیں گے صوبائی وزیر نے یہ ہدایت مذکورہ دونوں جامعات کی فنانشل سسٹینیبلٹی پلان کے حوالے سے منعقدہ الگ الگ اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں اجلاس میں مذکورہ یونیورسٹیز کے وائس چانسلر، ایڈیشنل سیکرٹری اعلی تعلیم اور دیگر متعلقہ افسران نے شرکت کی صوبائی وزیر کو انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی یونیورسٹی مردان کے مالی استحکام کے حوالے سے فنانشل سسٹینیبلٹی پلان پر تفصیلی بریفنگ دی گئی بریفنگ میں مالی استحکام سے متعلق مختلف امور پر تفصیلی گفتگو ہوئی بریفنگ میں بتایا گیا کہ یونیورسٹی نے مختلف اقدامات اٹھائے ہیں اخراجات میں کمی کی ہے اور ریونیو میں اضافہ کے لئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے جبکہ یونیورسٹی میں موجود سول،میکینیکل اور الیکٹریکل انجینئرنگ کی لیبارٹریز کو کمرشلائزڈ کیا ہے اس کے ساتھ ساتھ پہلے مرحلے میں یونیورسٹی کو 200 KW کو شمسی نظام پرمنتقل کیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں مزید 200 کے ڈبلیو سولرائز ہو جائے گا جس سے سالانہ یوٹیلٹی بلز کی مد میں لاکھوں روپے کی بچت ہوگی مزید بتایا گیا کہ یونیورسٹی اگلے سیشن سے سول اور میکینیکل انجینئرنگ میں پی ایچ ڈی اور ایم ایس سی پروگرام اور بی ایس اور بی ایس سی کمپیوٹر انجینئرنگ، ارکیٹیکچر، روبوٹس اور سسٹینیبل انرجی کی پروگرام شروع کررہی ہے یونیورسٹی آف بونیر کے حوالے سے صوبائی وزیر کو الگ بریفنگ دی گئی بریفنگ میں یونیورسٹی کے بی ایس پروگرام سمیت دیگر امور زیر غور لائے گئے جبکہ اس کے ساتھ سالانہ ترقیاتی منصوبوں پر بھی بریفنگ دی گئی اس موقع پر صوبائی وزیر نے یونیورسٹی کے متعلقہ حکام کو ہدایت جاری کی کہ جامعات کی ریونیو بڑھانے کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کر کے یونیورسٹی کی بزنس ماڈلز پر مزید محنت کریں۔ انہوں نے مذید ہدایت کی کہ اگلے جائزہ اجلاس میں جامعات کے پانچ سالہ سٹریٹیجک پلان پیش کیا جائیں انہوں نے کہا کہ مالی بحران کے شکار جامعات کو مالی خود مختاری کی طرف لانے کے لئے ہر ایک نے سنجیدگی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔