محکمہ اعلیٰ تعلیم خیبر پختونخوا نے صوبے کی تمام جامعات اور کالجز میں رینکنگ نظام متعارف کرنے کا فیصلہ کردیا ہے اس سلسلے میں خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی کی زیرصدارت اہم اجلاس محکمہ اعلیٰ تعلیم کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا اجلاس میں سپیشل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری، ڈائریکٹر، اور محکمہ اعلیٰ تعلیم اور کوالٹی ایشورنس سیل کے متعلقہ افسران نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈائریکٹرکوالٹی ایشورنش سیل ڈاکٹر عمران مروت نے رینکنگ نظام پر تفصیلی بریفنگ دی، بریفنگ میں بین الاقوامی اور ہائیرایجوکیشن کمیشن پاکستان کے رینکنگ نظام کا خیبر پختونخوا کے یونیورسٹیوں اور کالجز کیلیے تجویز کردہ کریٹریا کے ساتھ موازانہ کیا گیا تجویز کردہ کریٹریا میں گورننس آف انسٹی ٹیوشن، سٹوڈنٹس سپورٹ سروسز، ریسرچ اینڈ ڈویلپمنٹ، کوالٹی ایشورنس اور دیگر کے الگ الگ سکور رکھے گئے ہیں صوبائی وزیر نے رینکنگ نظام کیلیے تجویزکردہ بریفنگ کو سراہا اور اس پر مزید کام کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے جائزہ اجلاس میں پیش کرنے کی ہدایت کی انہوں نے متعلقہ حکام کو مزید ہدایت کی کہ جامعات کا پچھلے 3 سالوں کا ڈیٹا اکٹھا کرکے کارکردگی کی بنیاد پر رینکنگ کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور کالجز میں رینکنگ نظام کا بنیادی مقصد،اکیڈمک کے اندر موجود ایکسیلنس کو آگے لانا ہے اور سٹوڈنٹس کو کوالٹی ایجوکیشن کے زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کرنا ہے انہوں نے کہا کہ یونیورسٹیوں اور کالجز میں رینکنگ نظام سے تعلیم میں ضرور بہتری آئیگی نظام تعلیم میں بہتری لانے کے لئے ہر ممکن اقدام اٹھائینگے انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پاکستان کا پہلا صوبہ ہے جو یونیورسٹیوں اور کالجز میں رینکنگ نظام کو متعارف کرنے جارہا ہے۔