خیبر پختونخوا کابینہ کا ہنگامی اجلاس

بھارتی جارحیت کے تناظر میں خیبر پختونخوا کابینہ کا ہنگامی اجلاس بدھ کے روز وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں سپیکر صوبائی اسمبلی اورقائد حزب اختلاف نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ صوبائی کابینہ کے اراکین کے علاوہ، چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹریز، انتظامی سیکرٹریز اجلاس میں شریک ہوئے جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔اجلاس کا آغاز وطن پر قربان ہونے والے شہداء کے درجات کی بلندی، زخمیوں کی جلد صحتیابی اور ملک کی سلامتی و تحفظ کے لیے دعا سے ہوا۔ کابینہ نے بھارتی جارحیت سے متاثرہ شہریوں سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے ان کی بحالی اور امداد کے لیے ہر ممکن تعاون کی پیشکش کی۔وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر محمد علی سیف نے ہنگامی کابینہ اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کابینہ نے بھارتی جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کابینہ نے پاکستان کے دفاع کے لیے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا اور وطن کے تحفظ کے لیے ہر قسم کی قربانی دینے کے عزم کا اظہار کیا۔بیرسٹرڈاکٹر سیف نے کہا کہ کابینہ نے سیکورٹی فورسز کو بھرپور تعاون اور حمایت کی یقین دہانی کرائی اور کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے کابینہ اجلاس میں پیش کیے گئے اقدامات کی منظوری بھی دی۔کابینہ نے پاکستانی سیکورٹی فورسز کو بھارتی جارحیت کے فوری اور مؤثر جواب پر خراج تحسین پیش کیا اور ان کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ کابینہ کے اجلاس میں زور دیا گیا کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور ملک کے مقبول ترین رہنما عمران خان کو فوری رہا کر کے قومی مشاورت میں شامل رکھا جائے تاکہ قومی اتحاد کے ساتھ بھارت کے خلاف مؤثر حکمت عملی ترتیب دی جا سکے۔ کابینہ اراکین نے عمران خان کے بھارت کی کسی بھی جارحیت کے خلاف آخری سانس تک لڑنے کے عزم کو دہراتے ہوئے کہا کہ ایسے رہنما کو اس نازک مرحلے میں پابند سلاسل رکھتے ہوئے اقدامات کرنا سودمند ثابت نہیں ہو سکتااور انکی شمولیت سے ہی قومی اتحاد کو تقویت مل سکتی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ کابینہ نے ایسے نازک مرحلے میں فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کے ناپاک ارادوں کے خلاف بھی چوکس رہنے اور قوم دشمن عناصر کے عزائم کو ناکام بنانے کے عزم کا بھی اظہار کرتے ہوئے واضح کیا کہ ”ہمارے لیے پاکستان سب سے مقدم ہے اور ہم اپنے وطن کی ایک ایک انچ کا دفاع کریں گے۔ مزید برآں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں فتنہ الخوارج کے پرتشدد کاروائیوں میں بھی فاشست بھارت ملوث ہے، انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ خیبر پختونخوا کی حکومت اور عوام دہشت گردی کے ناسور کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں، جس طرح وہ بھارت کے مقابلے میں متحد ہیں۔کابینہ نے بھارت کی اشتعال انگیزی کو قابلِ مذمت اور افسوسناک قرار دیتے ہوئے شہری آبادی کو اندھیرے میں نشانہ بنانے کو بزدلانہ فعل اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔کابینہ نے بھارت کو دوٹوک پیغام دیتے ہوئے کہا کہ” ہم اپنی مادرِ وطن کی ایک ایک انچ کا دفاع ہر قیمت پر کریں گے اور پوری قوم اس کے لئے متحد ہے۔“اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈاپور نے کہاکہ ”ہم غزوہ ہند کے وقوع ہونے پر ایمان رکھتے ہیں اور ہمارا یہ بھی ایمان ہے کہ اس میں فتح مسلمانوں کی ہوگی۔ ہمارے لئے یہ باعثِ فخر ہوگا کہ ہم اس میں حصہ لیں۔ بطور مسلمان شہادت سب سے بڑا اعزاز ہے اور ہم ہر وقت اس کے لیے تیار ہیں۔“بیرسٹر سیف نے مزید بتایاکہ کابینہ نے کشمیریوں اور پنجاب کے عوام سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور عزم کیا کہ 25 کروڑ پاکستانی ایک فوج کی طرح متحد ہو کر وطن کا دفاع کریں گے۔کابینہ نے بھارتی وزیر اعظم مودی کی جارحانہ پالیسیوں کو نہ صرف پاکستان بلکہ بھارت اور اس کے عوام کے لیے بھی خطرہ قرار دیا۔ کابینہ اجلاس میں کہا گیاکہ بھارت کا جنگی جنون خطے کے امن کے لیے مستقل خطرہ بن چکا ہے۔کابینہ نے خبردار کیا کہ” بھارت ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھے، ہم بھرپور جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں۔“بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے بتایا کہ کابینہ نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے جارحانہ رویے کا نوٹس لے کیونکہ یہ پورے خطے کی سلامتی کو داؤ پر لگا رہا ہے۔

مزید پڑھیں