مسافر بردار گاڑیوں کو رول موٹر وہیکل رولز کے سب رول 57 (ب) سے مستثنیٰ قرار دینے کے حوالے سے اہم اجلاس

خیبر پختونخوا کے وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ کی زیر صدارت مسافر بردار گاڑیوں کو موٹر وہیکل رولز 1969 کے قاعدہ 57 (ب) سے مستثنیٰ قرار دینے کے حوالے سے کابینہ کمیٹی کا اہم اجلاس محکمہ قانون کے کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں وزیر مال خیبر پختونخوا نذیر عباسی، وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے مواصلات و تعمیرات سہیل آفریدی، معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز خان، معاون خصوصی برائے صنعت و تجارت عبد الکریم تورڈھیر، سیکرٹری محکمہ قانون آختر سعید ترک، سیکرٹری محکمہ ٹرانسپورٹ مسعود یونس سمیت متعلقہ محکموں کے حکام نے شرکت کی۔اجلاس میں گزشتہ فیصلوں پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا اور کئی اہم تجاویز پیش کی گئیں، جن میں دس سال پرانی مسافر بردار گاڑیوں کو موٹر وے پر دو سال کا استثنیٰ دینے، ڈیڑھ سال بعد ان گاڑیوں کی فٹنس کا دوبارہ جائزہ لینے، اور ڈویژنل سطح پر وہیکل ٹیسٹنگ و فٹنس ویری فیکیشن سنٹرز کے قیام جیسے اقدامات شامل تھے۔ اجلاس میں یہ بھی بتایا گیاکہ صوبائی سطح پر 50 فیصد گاڑیاں بغیر کسی صوبائی پرمٹ کے دوسرے صوبوں کے پرمٹ پر چل رہی ہیں، جس سے خیبر پختونخوا کے مالی وسائل دیگر صوبوں کو منتقل ہو رہے ہیں۔ وزیر مال نذیر عباسی نے زور دیا کہ اپنی خودمختار پالیسی سازی کی ضرورت وقت کا تقاضا ہے۔اس موقع پر وزیر قانون آفتاب عالم ایڈوکیٹ نے کہا ہماری اولین ترجیح عوامی مفاد اور شفاف پالیسی سازی ہے مسافروں کے تحفظ اور معیاری سفری سہولیات کی فراہمی کیلئے فٹنس نظام کو مضبوط کرنا ناگزیر ہے صوبائی خودمختاری کے تحت ٹرانسپورٹ کے شعبے میں مؤثر اور قابل عمل پالیسیاں متعارف کروائیں گے۔اجلاس میں موٹر وے اور ہائی وے پر گاڑیوں کی فٹنس سے متعلق عوامی آگاہی مہم شروع کرنے پر بھی تجاویز زیر غور آئیں۔

مزید پڑھیں