خیبر پختونخوا کے وزیر سماجی بہبودسید قاسم علی شاہ نے کہا ہے کہ اگر ٹریفک کے رہنما اصول اور قونین اپنائے جائیں تو بہت سے حادثات اور انسانی ضیاع سے بچا جا سکتا ہے کیونکہ ڈرائیونگ کے دوران چھوٹی چھوٹی سی غلطیاں بڑے حادثات اور نقصانات کا سبب بنتی ہیں یا تو یہ لاپرواہی جان لے جاتی ہے یا عمر بھر کے لیے معذور کر دیتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کے روز ٹریفک پولیس ٹریننگ ڈرائیونگ سکول پشاورمیں ٹریفک کورس مکمل کرنے والے شرکاء میں سرٹیفیکیٹ دینے کی تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ واضح رہے کہ اس ٹریفک ٹریننگ کورس میں تقریبا 250 مرد اور خواتین نے 14 دن کا ڈرائیونگ تربیتی کورس مکمل کیا اور ان کا باقاعدہ ڈرائیونگ ٹیسٹ لینے کے بعدا نہیں سرٹیفیکیٹ جاری کیئے گئے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی وزیر نے کہا کہ اگر اچھے طریقے سے ٹریفک قوانین پر عمل درآمد کیا جائے تو لوگوں کی زندگیاں بچ سکتی ہیں اس لیے گاڑی کی ڈرائیونگ سے پہلے ہمیں اپنی گاڑی کامکمل طور پر مشاہدہ کرنا ہوگا اور دیکھنا ہوگا کہ اس میں کو ئی خرابی تو نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا ٹریفک پولیس کی پیشہ ورانہ صلاحیت دوسری صوبوں کی ٹریفک پولیس سے بہتر ہے اور وہ صوبے کے ٹریفک کے نظام کو اچھے طریقے چلا رہی ہے انہوں نے کہا کہ پشاور کے لیے 35 سال کے ماسٹر پلان کے تیار کرنے کی ضرورت ہے جس سے ٹریفک جام اور دوسرے مسائل پر قابو پایا جا سکے گا۔انہوں نے یقین دلایا کہ پشاور ٹریفک وارڈن کی کمی پوری کرنے کا معاملہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخواکی نوٹس میں لایا جائے گا۔