وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی کی شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور میں انسداد بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار میں بطور مہمان خصوصی شرکت

وزیراعلی خیبرپختونخوا کے مشیر برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی نے کہا ہے کہ محکموں کے اندر کرپشن کے مواقعوں کو ختم کرنے کے لیے اقدامات اٹھارہے ہیں۔کرپشن کو فساد فی الارض کہنا چائیے۔ اسکی روک تھام کے لیے امر باالمعروف کرنا چائیے۔ کرپشن نظام کو دیمک کی طرح کھا جاتی ہے۔ جہاں رولز آف لاء نہیں ہوگا وہاں احتساب کا عمل کمزور ہوگا۔ جس ملک میں رولز آف لاء بہتر ہوگا وہاں خوشحالی ہوگی اور کرپشن کم سے کم ہوگی۔ خوداختسابی کی اشد ضرورت ہے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور میں انسداد بدعنوانی کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سیمنار میں یونیورسٹی سٹاف ممبران سمیت طالبات کی کثیر تعداد میں شرکت کی۔ وائس چانسلر شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور صفیہ احمد نے مہمان خصوصی اور سیمنار کے شرکاء کو خوش آمدید کہتے ہوئے بدعنوانی کی روک تھام کیلئے آگاہی پھیلانے پر زور دیا۔ انہوں نے یونیورسٹی کے قیام کے پس منظر اور نصابی و ہم نصابی سرگرمیوں سے شرکاء کو آگاہ کیا۔مشیر وزیراعلی برائے انسداد بدعنوانی مصدق عباسی نے اپنے خطاب میں کرپشن، کرپشن کے انفرادی و اجتماعی زندگی پر اثرات اور خوداختسابی پر سیر حاصل گفتگو کی۔انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ نیب قوانین میں ترامیم سے انکی کارکردگی متاثر ہوئی۔مختلف ممالک میں کرپشن پر سخت سے سخت سزا دی جاتی ہے تاکہ دوسروں کیلئے مثال بنے۔ خوداختسابی کی اشد ضرورت ہے اگر ایک بندہ اپنے آپ کو تبدیل کردے تو دنیا تبدیل ہو جائے گی۔انہوں نے طلباء و طالبات پر زور دیا کہ کردار سازی کیلئے کتاب بینی کی عادت کو اپنائیں۔ قرآن مجید، سیرت النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور اقبالیات کا مطالعہ کریں۔ قرآن مجید کو پڑھیں، سمجھیں اور عملی زندگی میں اس سے رہنمائی لیں۔ کامیابی اسکی بدولت نصیب ہوتی ہیں۔ ہمیشہ سچ بولیں اور جھوٹ بولنا ترک کردیں۔ کرپشن کا خاتمہ آگاہی، بچاء اور عمل در آمد سے ممکن ہیں۔ سیمنار میں سوالات و جوابات سیشن بھی ہوا جس میں طالبات نے مشیر وزیراعلی مصدق عباسی سے کرپشن کے حوالے سے سوالات کیا۔ سیمنار میں اختتام پر مشیر وزیراعلی مصدق عباسی کو وائس چانسلر شہید بینظیر بھٹو ویمن یونیورسٹی پشاور نے یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔

مزید پڑھیں