خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی

خیبر پختونخوا کے وزیر برائے اعلیٰ تعلیم میناخان آفریدی نے اسلامیہ کالج یونیورسٹی اور پشاور یونیورسٹی کے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ جامعات کے مالی بحران پر قابو پانے اور مستحکم بنانے کے لیے بزنس ماڈلز تیارکرکے اگلے جائزہ اجلاس میں پیش کریں انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ یونیورسٹی کے موجودہ خسارے کو کم کرنے کے لئے غیر معمولی اقدامات اٹھائے جائیں۔صوبائی وزیر نے یہ ہدایات اسلامیہ کالج یونیورسٹی اور پشاور یونیورسٹی کے مالی بحران پر قابو پانے اور مستحکم بنانے کے لئے اب تک کئے گئے اقدامات سے متعلق الگ الگ منعقدہ اجلاسوں کی صدارت کرتے ہوئے جاری کیں۔ اجلاس میں اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے وائس چانسلر، سپیشل سیکرٹری اعلیٰ تعلیم، ایڈیشنل سیکرٹری، ڈپٹی سیکرٹری سمیت دیگر متعلقہ افسران اور پشاور یونیورسٹی کے رجسٹرار اور خزانچی نے شرکت کی اسلامیہ کالج یونیورسٹی کے اجلاس میں یونیورسٹی کے مالی بحران کی وجوہات اور ان بحرانوں پر قابو پانے اور مستحکم بنانے کے لئے یونیورسٹی کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات کے بارے میں صوبائی وزیر کو تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ اسلامیہ کالج کے کمرشل اور ایگریکلچر اراضی کو مارکیٹ ریٹ پر کرایہ پر دینے سے متوقع آمدن کے بارے میں بھی تفصیل سے بتایاگیا اسی طرح یونیورسٹی آف پشاور کے مالی بحران میں وفاقی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی طرف سے ملنے والی گرانٹ میں کمی سمیت دیگر وجوہات پر بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی جبکہ یونیورسٹی کے موجودہ مالی خسارے کو کم کرنے کے لئے کئے گئے اقدامات اور آئندہ کے لائحہ عمل پر بھی سیر حاصل بحث ہوئی۔ اس موقع پر صوبائی وزیر نے مذکورہ یونیورسٹیز کے حکام کو ہدایت کی کہ جامعات کے ریونیو کے زیادہ سے زیادہ مواقع پیدا کرنے اور ریونیو بڑھانے کے لئے سنجیدگی کے ساتھ عملی اقدامات اٹھائیں انہوں نے مزید ہدایت کی کہ یونیورسٹییز کو مالی طور پر بہتر اور مستحکم بنانے کے لئے بزنس ماڈلز تیار کریں اور پانچ سالہ سٹریٹیجک منصوبہ بندی کریں انہوں نے یہ بھی ہدایت کی کہ فیکلٹی کی پروموشن کو پراجیکٹ کے ساتھ لنک کریں جو فیکلٹی پراجیکٹ لائے گا اسکو پروموشن ملے گی جو پراجیکٹ لانے میں دلچسپی نہیں لے گا اسکی پروموشن نہ کی جائے۔

مزید پڑھیں