سوشل میڈیا پر گردش کرتی تحصیل ہسپتال چھوٹا لاہور کے حوالے سے خبر بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی ہے

واقعے کے وقت ہسپتال میں تمام عملہ موجودتھا۔ متعلقہ عملے نے اپنی ذمہ داری بخوبی نبھائی۔اے ایچ ڈی

سوشل میڈیا پر چند روز قبل تحصیل ہیڈ کوارٹر ہسپتال چھوٹا لاہور سے متعلق ایک خبر گردش کر رہی ہے، جس میں پوسٹ مارٹم کے وقت ڈاکٹر کی غیر موجودگی کا تاثر دیا گیا ہے۔ یہ خبر مکمل طور پر بے بنیاد، جھوٹ پر مبنی اور حقائق کے منافی ہے، جس کا مقصد محض ہسپتال کی ساکھ کو نقصان پہنچانا اور عوام کو گمراہ کرنا ہے۔واقعہ کی اصل حقیقت یہ ہے کہ چند روز قبل رات کے وقت ایک ڈیڈ باڈی لوڈر گاڑی میں ہسپتال لائی گئی، جہاں ورثاء نے بغیر ایف آئی آر کے پوسٹ مارٹم کا مطالبہ کیا۔ متعلقہ ڈاکٹر نے قانونی تقاضوں کے تحت ایف آئی آر کے بغیر پوسٹ مارٹم کرنے سے معذرت کی۔ اس انکار پر ورثاء نے نہ صرف ہسپتال کے عملے سے بدتمیزی کی بلکہ ڈاکٹر کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیں۔بعد ازاں، لاش کو باچا خان میڈیکل کمپلیکس منتقل کیا گیا، جہاں پہلے قانونی کارروائی (ایف آئی آر) مکمل کی گئی اور پھر پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ یاد رہے کہ باچا خان میڈیکل کمپلیکس بھی ایم ٹی آئی ہسپتال ہے۔قابل ذکر بات یہ بھی ہے کہ اسی رات، جس شخص کی لاش پوسٹ مارٹم کے لیے لائی گئی، اُس کا بھتیجا ایک ٹریفک حادثے میں شدید زخمی ہو کر ہسپتال لایا گیا تھا، جس کا علاج اسی ڈاکٹر نے کیا جسے دھمکیاں دی جارہی تھیں۔واقعے کے وقت ہسپتال میں تمام ڈاکٹرز، نرسز اور دیگر عملہ اپنی ڈیوٹی پر موجود تھا، اور اُن کی حاضری باقاعدہ رجسٹرڈ ہے۔ اُس رات ہسپتال میں 48 ایمرجنسی کیسز بھی رپورٹ ہوئے، جس کے تمام شواہد موجود ہیں۔مزید یہ کہ ہسپتال میں دن کے وقت بلا تعطل بجلی کی فراہمی سولر سسٹم کے ذریعے جاری رہتی ہے، جبکہ رات کے وقت مکمل طور پر فعال جنریٹر سسٹم موجود ہے۔ہسپتال انتظامیہ عوام کو یقین دلاتی ہے کہ ادارہ مکمل سنجیدگی اور ذمہ داری کے ساتھ 24 گھنٹے اپنی دستیاب سہولیات کے تحت خدمات فراہم کر رہا ہے۔ ساتھ ہی یہ واضح کیا جاتا ہے کہ ہسپتال کی ساکھ کو بار بار نقصان پہنچانے کی کوششوں کے خلاف قانونی کارروائی کا حق انتظامیہ محفوظ رکھتی ہے۔عوام سے گزارش ہے کہ افواہوں پر یقین نہ کریں اور ادارے کے ساتھ تعاون کرتے ہوئے مستند ذرائع سے تصدیق شدہ معلومات پر ہی اعتماد کریں۔

مزید پڑھیں