صوبہ بھر کے تمام غیر قانونی اڈووں کو فوری طور پر ختم کیا جائے اور قانونی اڈووں کو فوری طور پر رجسٹرڈ اور تجدیدکرنے کی ہدایت، معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز احمد

وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز احمد نے کہا ہے کہ غیر قانونی ٹرانسپورٹ اڈووں کو فوری طور پر ختم کیا جائے، جبکہ جن اڈوں کی رجسٹریشن نہیں ہے ان کو فوری طور پر رجسٹرڈ کیا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ جن اڈوں کی تجدید سالوں سے نہیں ہوئی ہے ان کی فوری طور پر تجدیدکی جائے، انہوں نے متعلقہ حکام کو احکامات دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر قانونی، بغیر رجسٹریشن اور جن ٹرانسپورٹ اڈوں کی تجدید نہیں ہے ان کے خلاف سنجیدہ کاروائی کی جائے، اڈڈوں کی رجسٹریشن اور تجدید سے محاصل میں خاطر خواہ اضافہ ممکن ہوسکے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے غیر قانونی ٹرانسپورٹ اڈوں کے حوالے سے اپنے دفتر میں ایک اجلاس کی صدارت کر تے ہوئے کیا ہے۔ اجلاس میں سیکرٹری پراونشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اکبر افتحار، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی پشاور پایو خان، سیکرٹری ریجنل ٹرانسپورٹ اتھارٹی بنوں نور الامین، سیکرٹری ار ٹی اے ہزارہ عباس علی بخاری و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی ہے۔ تینوں ریجنل ار ٹی ایز نے اجلاس کو اپنے اپنے ڈویژنز میں عیر قانونی اڈووں،ان کی رجسٹریشن اور رینیول پر تفصیلی بریفننگ دی ہے، اجلاس کو گڈز فارورڈنگ ایجنسیز کے بارے بھی تفصیلی بریفننگ دی گئی۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ نے واضح احکامات جاری کرتے ہوئے کہا کہ تمام ار ٹی ایز اپنے اپنے ڈویژنز میں غیر قانونی اڈوں کے خلاف سنجیدگی سے کاروائی کریں۔ جن اڈڈوں کی رجسٹریشن نہیں ہے ان کو فوری طور پر رجسٹرڈ کروائیں اور جن کی رینیول سالوں سے نہیں کی گئی ہے ان کی فوری طور پر تجدید کروائیں۔انہوں نے کہا ہے کہ اس حوالے سے ماہانا اجلاس بلایا جائے گا جس میں تمام ار ٹی ایز کی کارکردگی دیکھی جائے گی۔ انہوں نے یہ احکامات بھی جاری کئے ہیں کہ تمام آر ٹی ایز پچھلے چھ مہینوں یعنی جولائی سے دسمبر تک کی کارکردگی پیش کریں۔ اس موقع پر معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ حاجی رنگیز احمد نے کہا ہے کہ ان تمام اڈوں اور گوڈ فارورڈنگ ایجنسیز کی رجسٹریشن اور رینیول سے نہ صرف محکمہ ٹرانسپورٹ کی ریونیو میں اضافہ ممکن ہوسکے گا بلکہ صوبے کے محاصل اور معیشت میں بھی کلیدی کردار ادا ہوسکے گا۔انہوں نے کہا ہے کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کی ڈیجیٹائز یشن کا مقصد ہی یہی ہے کہ صوبے کے عوام کو معیاری خدمات کی فراہمی ممکن بنائی جا سکے اور صوبے کے محاصل میں خاطر خوا اضافہ کیا جاسکے۔ ان کا کہنا تھا کہ غیر قانونی اڈوں کے خاتمے سے ٹریفک کے مسائل پر بھی قابو پایا جا سکے گا۔

مزید پڑھیں