ڈی پی او ایبٹ آباد کو رپورٹ جمع کروانے کے احکامات جاری۔ شہری سنجیدگی کا مظاہرہ کریں، درخواست دے کر حاضر نہیں ہوتے، جج محمد عاصم امام
رائٹ ٹو پبلک سروسز کمیشن میں دو شہریوں کی شکایت کی شنوائی ہوئی۔جج محمد عاصم امام نے شہریوں کی شکایت سنیں۔ ایبٹ آباد سے ایاز سرور نے ایف آئی آر کے اندراج کے لیے کمیشن سے رجوع کیا تھا۔ شہری کمیشن کے سامنے حاضر ہوا اور تمام ریکارڈ بشمول تصاویر اور ویڈیوز کمیشن کو پیش کیں۔ شہری کا کہنا ہے کہ اس کی 74 کنال 14 مرلے زمین لیز پر لیکر، قانونی کاروائی پوری کیے بغیر، انکی مرضی کے خلاف قبضہ کر لیا گیا ہے اور زمین سے معدنیات نکالی جا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ غیر قانونی مایئنگ کی وجہ سے سرکار کو تقریباً ڈھائی کروڑ روپے روزانہ کا نقصان ہو رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر کی جانب سے کام بند کرنے کے احکامات جاری ہونے کے باوجود مسلسل کام ہو رہا ہے۔ ہر دروازہ کھٹکھٹایا لیکن لیز ہولڈر کسی بھی فورم پر حاضر نہیں ہوتا، قانونی طور پر یہ قبضہ تجاوزات کے ذمرے میں آتا ہے۔ پولیس کے پاس گیا وہ ایف آئی آر درج نہیں کروا رہی۔ کمیشن نے ڈی پی او ایبٹ آباد کو مکمل انکوائری رپورٹ ایک مہینے کے اندر کمیشن کو جمع کروانے کے احکامات جاری کر دیئے۔اسی طرح پشاور سے تعلق رکھنے والے ضیاء الدین نامی شہری نے بھی کمیشن کو ایف آئی آر کے اندراج کے لیے درخواست دی تھی۔ مسلسل تیسری بار غیر حاضری پر کمیشن نے انکی درخواست کو خارج کر دیا۔ جج محمد عاصم نے کہا کہ شہری کی مشکلات کے ازالے کے لئے آر ٹی ایس کمیشن بنا ہے۔ شہریوں کو شکایت ہوتی ہیں کہ انکو سننے والا کوئی نہیں لیکن شہری بھی سنجیدگی کا مظاہرہ نہیں کرتے، درخواست دے کر حاضر نہیں ہوتے۔ کمیشن بروقت خدمات کے فراہمی کے لیے کوشاں ہیں۔