وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی برائے صنعت وحرفت اور فنی تعلیم عبدالکریم تورڈھیر نے ٹیکنیکل ایجوکیشن اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی کے مرکزی دفتر حیات آباد پشاور میں ادارے کی کارکردگی کے جائزہ اجلاس کی صدارت کی۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکریٹری صنعت شمع نعمت کے علاؤہ اتھارٹی کے ڈائریکٹرز اور دیگر افسران نے شرکت کی۔اس موقع پرٹیوٹا کی مجموعی کارکردگی کاسیر حاصل جائزہ لیا گیا جبکہ مختلف سیکٹرز میں فنی تعلیم کے شعبے کی بہتری کیلئے اسکے حکام کو دیئے گئے اہداف کو حاصل کرنے کیلئے اب تک کی پیش رفت سے معاون خصوصی کو آگاہ کیا گیا۔اجلاس میں معاون خصوصی نے ہدایت کی کہ ٹیوٹا کے اداروں سے فارغ التحصیل طلبہ کے اسناد کی انٹرنیشنل سرٹیفیکیشن کیلئے ممکنہ اقدامات اٹھائے جائیں جبکہ ٹیکنیکل بورڈ،ٹریڈ ٹیسٹنگ بورڈ اور ٹیوٹا کو ڈیجیٹلائزیشن کے ذریعے ایک دوسرے کیساتھ مربوط کیا جائے۔انھوں نے مزید ہدایت کی کہ گھریلوں خواتین کی ہنر مندانہ تربیت کیلئے گھر بیٹھے ورچول کورسز کے انعقاد پر غور کیا جائے اور ان کورسز کے ذریعے پھر ان خواتین کے انکم جنریشن کیلئے بھی معقول پلان وضع کیا جائے۔انھوں نے ہدایت کی کہ فنی تعلیم کے اداروں کی انسٹی ٹیوٹ منیجمنٹ کمیٹیوں کو بااختیار بنایا جائے تاکہ وہ اپنے اداروں کی بہتری اور فروغ کیلئے فیصلے کر سکیں۔اجلاس میں انھوں نے ہدایت کی کہ ٹیوٹا کے حکام اپنی ذمہ داریوں کو مقررہ وقت میں ادا کرکے دئے گئے ٹائم لائنز میں درکار امور کو مکمل کریں۔انھوں نے کہا کہ فنی تعلیم کے شعبے کو پائداری کی جانب گامزن کرنا ہے تاکہ یہ شعبہ مالی لحاظ سے مستحکم ہوسکیں۔دریں اثناں معاون خصوصی نے گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹ سردار گھڑی پشاور کا دورہ کیا اور وہاں پر صوبے کے مردانہ گورنمنٹ پولی ٹیکنک انسٹی ٹیوٹس کے پرنسپلز کے ایک اجلاس کی صدارت کی۔انھوں نے اجلاس کے دوران مردانہ جی پی ائز میں ضروری سہولیات کی دستیابی،درکار سازوسامان،عملے اور دیگر مسائل کے حوالے معلومات حاصل کیں۔معاون خصوصی نے اس موقع پر ان اداروں کے بعض ضروریات کا نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ حکام سے اس ضمن میں ان کی فراہمی کے حوالے سے ہدایات بھی جاری کیں۔انھوں نے ان انسٹی ٹیوٹس کے پرنسپلز کو ٹیوٹا اور انکے تعلیمی اداروں کی پائداری اور خود انحصاری کے حکومتی ویژن سے آگاہ کیا اور کہا کہ وہ اس ضمن میں اس تجویز کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اپنی ذمہ داریاں پوری کریں۔انھوں نے کہا کہ تیکنیکی اداروں کے پیداواری امکانات پر توجہ دے کر پروڈکشن کم سروسز کے اصولوں پر ان اداروں کے وسائل کو بروئے کار لایا جائے تاکہ یہ شعبہ مالی لحاظ اپنے ذاتی ذرایع آمدن کے ذریعے خود انحصار بنایا جاسکے۔انھوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں ہماری ترجیح کا محور طلبہ کی اصل تربیت پر مرکوز ہونا چاہیے کیونکہ یہ ادارے انہی کیلئے بنے ہوئے ہیں۔انھوں نے کہا کہ پرنسپل اپنے اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنائیں اور طلبہ کو اسطرح ہنرمند بنائیں کہ انھیں ہر جگہ بہتر روزگار کے مواقع میسر ہوں۔

مزید پڑھیں