مشیر صحت خیبرپختونخوا احتشام علی کا عالمی یوم انسداد بدعنوانی پر پیغام

خیبرپختونخوا کے مشیر برائے صحت احتشام علی نے عالمی یوم انسداد بدعنوانی کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ کرپشن کے خاتمے کے لیے نظام کو مینول سے ہٹا کر مکمل طور پر آٹومیٹ اور ڈیجیٹلائز کرنا ناگزیر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ”جب تک ہمارا نظام مینول رہے گا، بدعنوانی پر قابو پانا ممکن نہیں۔ ہمیں ہر محکمے میں انسانی مداخلت کو کم کرتے ہوئے شفافیت کو فروغ دینا ہوگا۔ اگر بنیادی طور پر سسٹم کو ٹھیک نہ کیا گیا تو یہ ناسور ہماری جڑوں میں شامل رہے گا۔”مشیر صحت نے اپنے محکمے میں کیے گئے اصلاحاتی اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”میں نے قلمدان سنبھالنے کے فوری بعد پوسٹنگ اور ٹرانسفر کے نظام کو مکمل طور پر آن لائن کر دیا۔ آج پلیسمنٹ کمیٹی کی پہلی میٹنگ منعقد ہوئی، جہاں صوبے کے تمام علاقوں سے محکمہ صحت کے عملے کی آن لائن درخواستوں پر بغیر کسی سفارش کے فیصلے کیے گئے۔”انہوں نے کرپشن کے خاتمے کے لیے عوام کی شرکت کو ضروری قرار دیتے ہوئے ایک خصوصی ای میل kpministerhealth@gmail.com کا اجرا کیا ہے۔ احتشام علی نے بتایا کہ ”یہ ای میل میں خود مانیٹر کرتا ہوں، اور اب تک 50 شکایات موصول ہوئی ہیں، جن پر کارروائی کرکے مسائل حل کیے گئے ہیں۔ عوام سے گزارش ہے کہ اگر محکمہ صحت میں کسی بھی غیر قانونی مطالبے یا کرپشن کے حوالے سے ثبوت کے ساتھ شکایت ہو تو اس ای میل پر ارسال کریں۔ آپ کو ایک ہفتے کے اندر کارروائی ہوتی دکھائی دے گی۔” انہوں نے کہا ہے کہ ”محکمہ صحت میں ادویات اسکینڈل کے بعد، ادویات کی خریداری اور سپلائی کے تمام مراحل کو بھی ڈیجیٹلائز کر دیا گیا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ زیادہ سے زیادہ عمل آن لائن کیا جائے تاکہ شفافیت قائم ہو اور میرٹ پر لوگ آگے آئیں، جو ہمارے اداروں کو مضبوط بنائیں۔”احتشام علی نے عوام سے اپیل کی کہ کرپشن کے خاتمے میں حکومت کا ساتھ دیں تاکہ نظام کو بہتر اور شفاف بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں