ججز کی تعیناتی یکطرفہ ہے، جسے ہم مکمل طور پر مسترد کرتے ہیں، بیرسٹر ڈاکٹر سیف

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے مشیر اطلاعات و تعلقات عامہ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے بعد سپریم کورٹ میں ججز کی تعیناتی بھی متنازع ہو گئی ہے۔ دو سینئر ترین ججز اور اپوزیشن کے سینئر ارکان کی عدم موجودگی میں ججز کی تقرری غیر آئینی ہے۔ ججز کی تعیناتی یکطرفہ ہے، جسے مسترد کر تے ہیں۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ اس غیر آئینی اقدام کے خلاف تمام قانونی اور آئینی راستے اپنائے جائیں گے۔جیسی نامکمل پارلیمان ہے، ویسے ہی نامکمل جوڈیشل کمیشن ہے اس کے فیصلے قابل قبول نہیں ہیں غیر آئینی اقدامات جعلی حکومت کا وطیرہ بن چکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جعلی حکومت نے 26ویں آئینی ترمیم کے ذریعے عدلیہ کی آزادی سلب کر لی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے وکلا برادری سے اپیل کی کہ اس غیر آئینی اقدام کے خلاف وہ متحدہو کر جدوجہد کریں کیوں کہ ججز کی تقرری کو متنازع بنا کر اعلیٰ عدلیہ کی ساکھ کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کی کوشش کی جا رہی ہے اور پاکستان تحریک انصاف اس غیر آئینی فیصلے کا بھرپور مقابلہ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ جعلی وفاقی حکومت ملکی اداروں کی جڑیں کاٹ رہی ہے اس کو ریاستی ادارے کمزور کرنے میں ہی اپنی عافیت نظر آتی ہے۔ بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ جعلی حکومت کے اس قسم کے فیصلے ملک کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف جعلی حکومت کے ہر غیر آئینی اور غیر قانونی اقدامات کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گی۔

مزید پڑھیں