خیبرپختونخوا کے صوبائی وزیر برائے پبلک ہیلتھ انجینئرنگ پختون یار خان نے 10 مئی کو بنوں میں منعقدہ ایٹا کے اسکریننگ ٹیسٹ میں مبینہ بے ضابطگیوں اور پیپر لیک ہونے کے واقعے پر وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور کے نوٹس کا خیر مقدم کیا ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ کچھ سیاسی مخالفین نے اس واقعے کو بنیاد بنا کر ان کے خلاف بے بنیاد اور مذموم پراپیگنڈا شروع کر رکھا ہے۔ حیران کن امر یہ ہے کہ اس معاملے میں گرفتار ہونے والے افراد میں شامل ایک شخصیت کا تعلق مخالف سیاسی جماعت سے ہے جو سیاسی میدان میں شکست کے بعد اب اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پشاور میں موجود ایک ہارا ہوا شخص جو خود کو آئینی عہدے دار ظاہر کرتا ہے اور ایک بڑے سرکاری گھر پر قابض ہے، وہ بھی ان عناصر کا سہارا لے رہا ہے۔ اُنہوں نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جس گیسٹ ہاؤس پر چھاپہ مارا گیا اس کے مالک کا تعلق بھی اس جماعت سے ہے جو خود کو قانون کی بالادستی کا دعویدار بتاتی ہے اور وہ جماعت کے صوبائی کونسل کا رکن بھی ہے۔ صوبائی وزیر پختون یار خان نے واضح کیا کہ وہ اپنے خلاف کی جانے والی کردار کشی پر قانونی چارہ جوئی کا حق محفوظ رکھتے ہیں اور متعلقہ اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس واقعے کی شفاف اور غیرجانبدارانہ تحقیقات کو جلد از جلد منطقی انجام تک پہنچایا جائے تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آ سکیں۔