خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے کہا ہے کہ ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے تحت مختلف مرحلوں میں منتخب اضلاع میں 872 اضافی کلاس رومز تعمیر کئے جا رہے ہیں۔ جن میں فیزون کے 122 اور 230 کلاس رومز پر تعمیراتی کام جاری ہے۔ اسی طرح پرائمری سے مڈل لیول تک 120 سکولوں اور مڈل سے ہائی لیول تک 42 سکولوں کو بھی اپگریڈ کر دیا جائے گا انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے تحت منتخب اضلاع کے اسکولوں کی اپگریڈیشن اور اضافی کلاس رومز کی تعمیر کی مد میں اخراجات کے علاوہ مکمل اور عارضی طور پر تباہ شدہ سکولوں کی دوبارہ فعالی بھی پروگرام کا حصہ ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ جائزہ اجلاس کی اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں سپیشل سیکرٹری ایجوکیشن اسفندیار خٹک اور ہیومن کیپیٹل انویسٹمنٹ پراجیکٹ کے پراجیکٹ ڈائریکٹر بشمول دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر تعلیم کا مزید کہنا تھا کہ 1100 اسکولوں میں پراجیکٹ کے تحت اسکول بکس کٹ تقسیم کئے گئے ہیں۔ ڈی پی ڈی، آر پی ڈی سیز اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفسز کی سولرائزیشن بھی پراجیکٹ کے تحت مکمل کی جائے گی۔ اسی طرح ان میں نیا فرنیچر بھی فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ کے تحت 387 گرلز کمیونٹی سکول قائم کئیگئے ہیں جن میں کل 25214 بچے زیر تعلیم ہیں ان میں 12590 طالبات اور 9351 طلباء شامل ہیں جبکہ ان سکولوں کے لیے 499 اساتذہ کی خدمات بھی حاصل کر لی گئی ہیں۔ اسی طرح پراجیکٹ کے تحت کل 327 اے ایل پی سینٹرز بھی قائم کئے گئے ہیں جن میں 9727 طلبہ و طالبات زیر تعلیم ہیں اور کل 150 ڈبل شفٹ سکولز بھی پراجیکٹ کے تحت قائم کی گئی ہیں۔وزیر تعلیم کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ پراجیکٹ کے تحت سکول لیڈرز کی تربیت کا عمل بھی جاری ہے۔ انڈکشن پروگرام کے تحت اساتذہ کی تربیت اور سی پی ڈی ٹریننگ پروگرام بھی جاری ہے۔ وزیر تعلیم فیصل خان ترکئی نے حکام کو ہدایت جاری کی کہ ماہانہ بنیادوں پر جائزہ اجلاس ہوگا اور پراگرس ٹائم لائن کے مطابق ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پراجیکٹ ہر صورت مقررہ ٹائم لائن کے مطابق مکمل ہو اور جاری کام بروقت مکمل کیا جائے تاکہ طلبہ و طالبات تک ان کے ثمرات بروقت پہنچ سکیں۔